تم جو سارے شہر کو خالی کر جاتے ہو
کیوں جاتے ہو!
تم کیا جانو پیار کی نظمیں
ہجر کے گیت میں ڈھل جاتی ہیں
شامیں پھیکی پڑ جاتی ہیں
اور راتوں کو کلی کلی کی
آنکھ میں شبنم بھر جاتی ہیں
آوارہ پتوں کو لے کر
پاگل ہوا بھی
چاروں اور نکل آتی ہے
کتنا مجھے ستاتی ہے
(ڈاکٹر شاذیہ اکبر)