کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کووڈ19 کی دو نئی اقسام، گریفون (اومیکرون XBB) اور BF.7، چین، بھارت، بنگلہ دیش، جاپان، امریکہ، آسٹریلیا اور ڈنمارک میں پھیلنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔اگرچہ ملک میں کورونا کی صورتحال قابو میں ہے اور کوویڈ 19 کیسیز کی مثبت شرح 0.5 فیصد ہے لیکن کچھ ممالک میں کرونا کی نئی اقسام کے پھیلائو کی وجہ سے حکومت کو مزید چوکنا ہونا چاہیے اور ملک میں نئی اقسام کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے تمام ضروری حفاظتی اقدامات کرنے چاہئیں۔پی ایم اے حکومت کو مشورہ دیتی ہے کہ ہوائی اڈوں اور دیگر تمام داخلی راستوں پر سخت حفاظتی اقدامات نافذ کیے جائیں۔ بین الاقوامی اور اندرون ملک سفر کے لیے تمام مسافروں کی کوویڈ 19 ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا جائے۔ کرونا کی علامات والے مسافروں کو الگ تھلگ رکھا جائے اور ان کے پی سی آر ٹیسٹ کرائے جائیں۔پی ایم اے عوام کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ کرونا سے نبردآزما ہونے کیلئے تیار رہیں اور اس مرحلے پر بھی کورونا ایس او پیز پر عمل کریں، جب بھی باہر نکلیں ماسک پہنیں، وقفے وقفے سے اپنے ہاتھوں کو دھوئیں یا سینیٹائز کریں، اپنی آنکھوں، ناک اور منہ کو چھونے سے گریز کریں۔ہر جگہ سماجی فاصلہ برقرار رکھیں اور بڑے اجتماعات میں جانے سے گریز کریں۔ ہاتھ ملانے یا گلے ملنے سے گریز کریں۔ کھلے عام چھینکنے اور کھانسنے سے پرہیز کریں؛ اپنی کھانسی اور چھینک کو ڈھانپنے کے لیے ہاتھوں کی بجائے اپنے بازو کا استعمال کریں۔ اپنے ذاتی استعمال کی اشیاء دوسروں کے ساتھ شئیر نہ کریں جیسے شیشہ، پلیٹ، کپ، تولیہ، موبائل، قلم وغیرہ۔ہمارا یہ بھی مشورہ ہے کہ اگر آپ نے تاحال ویکسین نہیں لگوائی تو فوراً ویکسین لگوائیں اور اپنی دوسری خوراک کے چھ ماہ بعد بوسٹر ڈوز لگوائیں۔