2022 ء تھیٹروں کیلئے مایوس کن ، فل انڈسٹری کی رونقیں بحال 

ملتان (عدنان خان سے)سال 2022 بھی مقامی تھیٹروں کیلئے مایوس کن رہا۔سینما گھروں کی رونقیں بھی ماند رہیں شوبز انڈسٹری کو حکومت  کی جانب سے بھی ریلیف نہ مل سکا نہ ہی ایکٹرز اکیڈمیز کا قیام عمل میں لایا جاسکا۔ سال 2022 دیگر سالوں کی نسبت معاشی مشکلات کا شکار ثابت ہوا۔ جس کے باعث شائقین کا تھیٹروں اور سینما گھروں کو جانے کا رحجان کم دکھائی دیا۔ تھیٹر ڈراموں کا پورا سال معاشی مشکلات کا شکار قرار دیا گیا۔کرونا کے بعد ملک میں میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے بھی معاشی مشکلات پیدا ہوئیں۔ مقامی تھیٹرز ، فنکار اور فلم کی پروڈکشن کیلئے وزیرثقافت کے بیانات محض بیانوں تک محدود رہے۔جس میں انہوں شوبز انڈسٹری کیلئے ریلیف دینے کے بیانات دیے ملتان آرٹس کونسل کی جانب سے بھی فنکاروں کی پروموشن کیلیے کچھ تعداد میں ڈرامے پیش کیے گئے۔ تاہم ملتان سمیت پنجاب بھر میں تھیٹروں کی صوتحال مایوس کن رہی۔ملتان شہر میں بابر تھیٹر، سٹارلٹ تھیٹر اور سنگم تھیٹر پر ڈرامے پیش کیے جاتے رہے جبکہ کسی دور میں شہر میں 9 تھیٹرز پر ڈرامے پیش کیے جاتے رہے جس سے فنکار بھی خوشحال تھے۔ ماضی کے مقابلے میں صوتحال کافی مختلف ہے۔جس کے باعث بیشتر فنکار کراچی سمیت دوسرے شہروں میں شفٹ ہورہے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق تھیٹروں اور سینما گھروں کا بزنس اچھے رائیٹرز ، مضبوط کہانیاں ، سچویشن کے مطابق سیٹ ، اور کردار کے مطابق لباس کا استعمال فنکار اور اس انڈسٹری کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہیں۔ دوسری جانب فلم انڈسٹری کی عرصہ سے کراچی شفٹ ہونے کے باعث فنکاروں نے بڑی تعداد میں وہاں کا رخ کیا۔ جس سے یہاں کی شوبز انڈسٹری شدید متاثر ہوئی حالانکہ حکومتی سطح پر عمدہ اقدامات کیے جاتے تو  فنکاروں کی حالت زار بہتر ہوتی وزارت ثقافت کی جانب سے شوبز انڈسٹری کی بحالی کیلئے بلاسود قرضے دینے سمیت نئے سیٹ لگانے اور جدید قسم کے کیمرے دینے کے بیانات پر عملدرآمد کرانے کیلئے عملی اقدامات کی اشد ضرورت ہے جس کے باعث فن اور فنکار کو بچایا جاسکتا ہے ۔ اس سال فلم اور سینما انڈسٹری کی رونقیں بحال ہوئیں۔’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘‘ کے عنوان سے بنائی جانے والی فلم کامیابی کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑتے ہوئے دوسوچالیس کروڑ روپے سے زائد کابزنس کیا۔ اس فلم نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے تمام ممالک میں کامیابی حاصل کی۔بزنس کے اعتباراس سال کی دوسری بڑی فلم ہمایوں سعید کی پروڈکشن کی’’لندن نہیں جائوں گاجس نے  پاکستان سمیت دنیا بھر میں 55کروڑ روپے کا بزنس کیا۔ بزنس کے اعتبار سے تیسری فلم نبیل قریشی کی ڈائریکشن میں بنائی گئی’’قائداعظم زندہ باد‘‘ تھی جس نے 42کروڑ روپے کا بزنس کیا۔ نومبر میں ریلیز ہونے والی ڈائریکٹر قاسم علی مرید کی فلم ’’ٹچ بٹن‘‘ اور شان شاہد کی ’’ضرار‘‘ بھی شائقین کی کثیر تعداد نے دیکھیں لیکن دونوں فلموں کا بزنس ’’دی لیجنڈ آف مولاجٹ‘‘ کی وجہ سے کافی متاثر ہوا۔ ان دونوں فلموں میں زیادہ بزنس’’ٹچ بٹن‘‘ نے کیا۔سال2022 میں ریلیز ہونے والی دیگر فلموں،لفنگے‘‘۔ جوائے لینڈ‘‘اور شارٹ کٹ ودیگر شامل ہیں۔سال 2022 میں بھی شوبز انڈسٹری سے وابستہ بہت سے فنکاروں نے زندگی کے نئے سفر کا آغاز کیا اور کچھ فنکار بچھڑ گئے۔

ای پیپر دی نیشن