اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائی کورٹ نے رواں برس شاہراہ دستور پر نئی بلڈنگ میں اپنے کام کا آغاز کیا۔ سال بھر سیاسی شخصیات کے کیسز عوام کی توجہ کا مرکز اور خبروں کی زینت بنے رہے۔ نئی بلڈنگ میں منتقلی سے پہلے نو مئی کو عمران خان کی احاطہ عدالت سے گرفتاری کا چرچا ہوا۔ پی ٹی آئی رہنماں کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاریوں کے خلاف کیسز عدالت میں آئے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کو بڑا عدالتی ریلیف ملا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت کی سزاں کا فیصلہ کاالعدم قرار دے کر انہیں دونوں کیسز سے باعزت بری کرنے کا فیصلہ سنایا ۔ اس سے پہلے عدالت نے عدم حاضری پر خارج اپیلیں بحال کیں اور سرینڈر کرنے پر اشتہاری کا سٹیٹس بھی ختم کیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کے خلاف سائفر کیس کا ٹرائل چار ہفتوں میں مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دی جبکہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں دو رکنی ڈویژن بینچ نے نا صرف سائفر کیس کے جیل ٹرائل کو کاالعدم قرار دیا بلکہ ٹرائل مکمل کرنے کے لیے چار ہفتوں کی مہلت پر بھی سوال اٹھایا۔ سائفر کیس کا از سر نو ٹرائل شروع ہوا تو عمران خان کے وکلا نے ٹرائل کورٹ کے آرڈرز کو پھر چیلنج کیا جس کے بعد ایک بار پھر سائفر کیس کے ٹرائل پر حکم امتناع جاری کر دیا گیا جو آئندہ برس 11 جنوری تک موثر رہے گا۔ نو مئی کو عمران خان کو احاطہ عدالت سے رینجرز کی مدد سے نیب نے اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ پٹیشن فائل کرنے کے لیے ہائیکورٹ کے بائیومیٹرک روم میں موجود تھے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے آڈیو لیکس کیس میں سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کے بیٹے، نجم الثاقب کی پارلیمانی کمیٹی میں طلبی اور سابق خاتونِ اول بشری بی بی کی ایف آئی اے میں طلبی کے نوٹس معطل کر دیے۔ عدالت نے وفاق سے پوچھا کہ کیا آئین اور قانون شہریوں کی کالز کی سرویلنس اور خفیہ ریکارڈنگ کی اجازت دیتا ہے؟ اگر فون ریکارڈنگ کی اجازت ہے، تو کون سی اتھارٹی کس میکنزم کے تحت ریکارڈنگ کر سکتی ہے؟ آڈیو ریکارڈنگ کو خفیہ رکھنے اور اس کا غلط استعمال روکنے کے حوالے سے کیا سیف گارڈز ہیں؟ اگر اجازت نہیں، تو کون سی اتھارٹی شہریوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کی ذمہ دار ہے؟غیر قانونی طور پر ریکارڈ کی گئی کالز کو ریلیز کرنے کی ذمہ داری کس پر عائد ہو گی؟ وفاق نے بتایا کہ کسی ایجنسی کو شہریوں کے فون ٹیپنگ کی اجازت نہیں دی، تاہم قانون میں ایسی گنجائش موجود ہے۔ عدالت نے آڈیو لیکس کیس میں نے ڈی جی آئی بی، ڈی جی ایف آئی اے اور چیئرمین پی ٹی اے کو 19 فروری 2024 کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔صحافی و بلاگر مدثر نارو سمیت دیگر مسنگ پرسنز اور بلوچ طلبہ کی جبری گمشدگیوں کے خلاف کیسز کی متعدد سماعتیں ہوئیں۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے نگران وزیراعظم اور نگران وزیر داخلہ کو طلب کیا۔ نگران وزیراعظم بیرون ملک دورے کے باعث پیش نا ہوئے تاہم نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے عدالت کو مسنگ پرسنز کی بازیابی کی یقین دہانی کرائی۔ پی ٹی آئی رہنماں شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے آرڈر کو معطل کیا گیا۔ عدالتی حکم عدولی پر ڈی سی اسلام آباد اور ایس ایس پی اسلام آباد سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کر کے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کیا۔ جسٹس بابر ستار نے ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے بطور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ پی ٹی آئی رہنماں کی گرفتاری کے لیے ایم پی او آرڈرز جاری کرنے کو غیر قانونی اور اختیار سے تجاوز قرار دیا۔ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو جرم ثابت ہونے پر 3سال قید کی سزا کا فیصلہ سنایا۔ سیشن جج ناصر جاوید رانا نے کینیڈین شہری سارہ انعام قتل کیس میں سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز امیر کیخلاف سزائے موت کا فیصلہ جاری کیا۔ اسپیشل جج سنٹرل شاہ رخ ارجمند نے ریکارڈ ٹمپرنگ کیس میں سابق چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کو مقدمہ سے باعزت بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔ اسلام آباد کی مقامی عدالتوں نے شہباز گل اور مرزا شہزاد اکبر کو مختلف مقدمات میں اشتہاری قرار دیا۔سابق خاتون اول بشری بی بی کے شوہر نے اپنی سابقہ اہلیہ کے خلاف عدت میں نکاح کا کیس دائر کیا۔