برسلزمیں نیٹو ہیڈکوارٹرز میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے جنرل ڈیوڈ پیٹریاس اورنیٹو کے سیکرٹری جنرل اندرے راسموسین کا کہنا تھا کہ افغانستان میں عوام کے تحفظ اور کرپشن کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ جس سے شہری ہلاکتیں کم ازکم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشتگردوں کو ٹھکانے قائم نہیں کرنے دیں گے، اگست تک مزید تیس ہزار فوجی افغانستان پہنچ جائیں گے جس سے وہاں نیٹو افواج کی تعداد جلد ایک لاکھ ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل میک کرسٹل کی تبدیلی سے افغانستان میں کمان تبدیل ہوئی ہے، پالیسی تبدیلی نہیں ہوئی۔ جنرل پیٹریاس کا کہنا تھا کہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر حملوں کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہی تیار کی گئی تھی۔