اسلام آباد(خبرنگار+مانیٹرنگ ڈیسک) اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3.5 فیصد کمی کا اعلان کردیا ہے جو آج سے نافذ العمل ہوگا۔ اوگرا کے اعلان کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 3 روپے، ہائی سپیڈ ڈیزل میں 2 روپے، لائٹ ڈیزل میں 1.13 اور ایچ او بی سی کی قیمت میں 2.21 روپے لٹر کمی کی گئی ہے۔ مٹی کے تیل کی موجودہ قیمت برقرار رکھی گئی ہے، اوگرا نے وزیراعظم کی منظوری کے بعد نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے قیمتوں میں رد و بدل کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 83.71 روپے، ہائی سپیڈ 92.11 روپے اور لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 81.39 روپے ہوگی۔ مٹی کا تیل بدستور 84.65 روپے لیٹر ہوگا۔ اوگرا کے ترجمان جواد نسیم نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات میں رد و بدل کے بعد پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پہلے یہ امید تھی کہ پٹرولیم مصنوعات میں 6.3 فیصد کمی ہوگی جس کے باعث 5.45 روپے فی لٹر کمی متوقع تھی۔ دوسری جانب نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں 61 پیسے فی یونٹ اضافہ کی اجازت دیدی ہے یہ اضافہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔ جس کا اطلاق کے ای ایس سی کے صارفین پر نہیں ہوگا یہ اضافہ مئی کے بلوں سے نافذ کیا گیا ہے۔ بجلی کمپنیوں نے بجلی کی قیمت میں 68 پیسے فی یونٹ اضافہ کی اجازت طلب کی تھی۔
اسلام آباد + لاہور (نمائندہ خصوصی + سٹاف رپورٹر + وقت نیوز) گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ موخر کر دیا گیا ہے۔ اس بات کا فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جو وفاقی وزیر سید نوید قمر کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں رمضان پیکج کے زمرے میں 2 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کی منظوری دیتے ہوئے پنجاب میں ہفتے میں 3 دن جبکہ سندھ میں ایک ہفتے میں 2 دن سی این جی سٹیشن بند رکھنے کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں فرنس آئل کی بلینڈنگ کی اجازت دے دی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ کی عدم موجودگی کے باعث وزرا پانی و بجلی سید نوید قمر کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جن اقدامات کی منظوری دی گئی ان میں پاکستان میں فرنس آئل کی بلینڈنگ‘ یکساں گیس لوڈ مینجمنٹ پالیسی‘ واپڈا کے سکوک بانڈ کو ٹیکس کا استثنیٰ دینے‘ گیارہ سو میگاواٹ کے کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ شامل ہے کے آر ایل کو اوچ ون کے ترقیاتی منصوبے کے کنٹریکٹ دینے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو رمضان المبارک میں سستی اشیا کی فروخت کے لئے دو ارب روپے سبسڈی دینے کی منظوری دی گئی‘ یہ سبسڈی آٹا دال چاول گھی تیل بیسن اور کھجوروں پر دی جائے گی۔ فرنس آئل کی پاکستان میں بلینڈنگ کی منظوری دینے سے روزگار کے مواقع اور سرمایہ کاری بڑھے گی۔ ای سی سی نے وزرات پٹرولیم کو ہدایت کی بلینڈنگ کی مناسب مانیٹرنگ کی جائے اجلاس میں یکساں گیس لوڈ مینجمنٹ پالیسی کی منظوری دی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ دو آئی پی پیز کی آئندہ پانچ ماہ تک گیس فراہم کی جاتی رہے گی جبکہ باقی دو آئی پیز سے کہا جائیگا کہ وہ دوسرے ایندھن کا آپشن استعمال کریں۔ اجلاس میں جس سمری کی منظوری دی گئی اس کے مطابق سی این جی سٹیشن کو پنجاب میں تین دن اور سندھ میں دو دن بند رکھنے کی تجویز ہے‘ اس سے بچت کی جانے والی گیس کھاد اور پنجاب میں صنعتی سیکٹر کو فراہم کی جا سکے گی۔ اس تجویز پر وفاقی کابینہ میں مشاورت کی جائیگی گیس سیل پرائس پر نظرثانی کے بارے میں سمری پر فیصلہ آئندہ دو تین روز کے لئے موخر کر دیا۔ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کی سپریم کونسل کے چیئرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے حکومت کی جانب سے سی این جی کی ہفتہ وار دوروزہ گیس لوڈ شیڈنگ کو پنجاب میں تین روز کرنے اور سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے موجود حکم امتناعی کے باوجود سندھ میں دوزہ گیس لوڈشیڈنگ کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سراسر ظلم اور ناانصافی پر مبنی فیصلہ ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ ایک جانب لوڈ شیڈنگ بڑھا کر دوسری جانب مہنگے ریٹس پر سی این جی فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جو 4 کروڑ سی این جی صارفین کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔ حکومت اپنی سی این جی کش ظالمانہ پالیسی کی بدولت ہمیں مفاہمت کی بجائے احتجاج کی راہ اپنانے پر مجبور کر رہی ہیں ہم فیصلہ نہیں مانتے۔ عوام کو ریلیف دینے کیلئے سی این جی سیکٹر کو ریلیف دیا جائے۔ ہم صدر زرداری اور وزیر اعظم گیلانی سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں۔
اسلام آباد + لاہور (نمائندہ خصوصی + سٹاف رپورٹر + وقت نیوز) گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ موخر کر دیا گیا ہے۔ اس بات کا فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جو وفاقی وزیر سید نوید قمر کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں رمضان پیکج کے زمرے میں 2 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کی منظوری دیتے ہوئے پنجاب میں ہفتے میں 3 دن جبکہ سندھ میں ایک ہفتے میں 2 دن سی این جی سٹیشن بند رکھنے کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں فرنس آئل کی بلینڈنگ کی اجازت دے دی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ کی عدم موجودگی کے باعث وزرا پانی و بجلی سید نوید قمر کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جن اقدامات کی منظوری دی گئی ان میں پاکستان میں فرنس آئل کی بلینڈنگ‘ یکساں گیس لوڈ مینجمنٹ پالیسی‘ واپڈا کے سکوک بانڈ کو ٹیکس کا استثنیٰ دینے‘ گیارہ سو میگاواٹ کے کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ شامل ہے کے آر ایل کو اوچ ون کے ترقیاتی منصوبے کے کنٹریکٹ دینے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو رمضان المبارک میں سستی اشیا کی فروخت کے لئے دو ارب روپے سبسڈی دینے کی منظوری دی گئی‘ یہ سبسڈی آٹا دال چاول گھی تیل بیسن اور کھجوروں پر دی جائے گی۔ فرنس آئل کی پاکستان میں بلینڈنگ کی منظوری دینے سے روزگار کے مواقع اور سرمایہ کاری بڑھے گی۔ ای سی سی نے وزرات پٹرولیم کو ہدایت کی بلینڈنگ کی مناسب مانیٹرنگ کی جائے اجلاس میں یکساں گیس لوڈ مینجمنٹ پالیسی کی منظوری دی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ دو آئی پی پیز کی آئندہ پانچ ماہ تک گیس فراہم کی جاتی رہے گی جبکہ باقی دو آئی پیز سے کہا جائیگا کہ وہ دوسرے ایندھن کا آپشن استعمال کریں۔ اجلاس میں جس سمری کی منظوری دی گئی اس کے مطابق سی این جی سٹیشن کو پنجاب میں تین دن اور سندھ میں دو دن بند رکھنے کی تجویز ہے‘ اس سے بچت کی جانے والی گیس کھاد اور پنجاب میں صنعتی سیکٹر کو فراہم کی جا سکے گی۔ اس تجویز پر وفاقی کابینہ میں مشاورت کی جائیگی گیس سیل پرائس پر نظرثانی کے بارے میں سمری پر فیصلہ آئندہ دو تین روز کے لئے موخر کر دیا۔ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کی سپریم کونسل کے چیئرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے حکومت کی جانب سے سی این جی کی ہفتہ وار دوروزہ گیس لوڈ شیڈنگ کو پنجاب میں تین روز کرنے اور سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے موجود حکم امتناعی کے باوجود سندھ میں دوزہ گیس لوڈشیڈنگ کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سراسر ظلم اور ناانصافی پر مبنی فیصلہ ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ ایک جانب لوڈ شیڈنگ بڑھا کر دوسری جانب مہنگے ریٹس پر سی این جی فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جو 4 کروڑ سی این جی صارفین کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔ حکومت اپنی سی این جی کش ظالمانہ پالیسی کی بدولت ہمیں مفاہمت کی بجائے احتجاج کی راہ اپنانے پر مجبور کر رہی ہیں ہم فیصلہ نہیں مانتے۔ عوام کو ریلیف دینے کیلئے سی این جی سیکٹر کو ریلیف دیا جائے۔ ہم صدر زرداری اور وزیر اعظم گیلانی سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں۔