اسلام آباد (ثناءنیوز) حکمران جماعت مسلم لیگ ن کی حکومت کے پاکستان کے قومی اثاثے نوجوانوں کی ترقی خوشحالی اور فلاح و بہبود کیلئے جامع قومی پروگرام پر آج سے عملدرآمد شروع ہو جائے گا اس مقصد کیلئے نئے مالی سال میں مختلف پروگرام شروع ہو رہے ہیں، ایم اے پاس نوجوانوں کیلئے دس ہزار ماہانہ وظائف، پچیس ہزار مڈل پاس نوجوانوں کو ہنر سکھانے، پچاس ہزار نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے دینے، وفاقی سطح پرتین ارب روپے لاگت سے لیپ ٹاپ سکیم ،پسماندہ علاقوں کے طلباءکی فیسوں کی ادائیگی، پانچ ارب روپے کی لاگت سے قرض حسنہ کا منصوبہ شروع کرنے اور پچاس ہزار نوجوانوں کو گھروں کی تعمیر کیلئے پندرہ سے پچاس لاکھ روپے تک کے قرضے دیئے جائےں گے۔ نوجوانوں کے بارے میں قومی پالیسی کے نفاذ کا اعلان وزیراعظم نواز شریف نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کیا تھا۔ اےم اے تک تعلیم مکمل کرنے والے نوجوانوں کیلئے حکومت و حکومتی دفاتر سرکاری کارپوریشنوںاور دیگر حکومتی مراکز میں جامع سکیم ترتیب دی جائیگی۔ وہ تمام نوجوان جنہوں نے ایم اے ڈگری حاصل کی ہوئی ہے اورجن کی عمر 25سال سے کم ہے وہ اس سکیم میں شمولیت کے حقدار ہونگے اس سکیم کے تحت ایک سالہ ٹریننگ پروگرام ترتیب دیا جا رہا ہے جس کے دوران یہ نوجوان دس ہزار روپے ماہانہ وظیفے کے حقدار ہونگے وزارت تعلیم ٹریننگ اور اعلیٰ تعلیمی معیار اس سکیم کو عملی جامہ پہنائے گا نوجوان آن لائن اپنی درخواستیں جمع کرائیں گے نوجوانوں کو ان کے گھروں کے نزدیک تربیت دی جائیگی اور ان کے لئے ملازمت کا حصول آسان بنایا جائیگا۔ وزیراعظم کا نوجوانوں کیلئے ہنر سکھانے کے پروگرام کے تحت پچیس سال سے کم عمر اور کم از کم مڈل پاس پچیس ہزار نوجوانوں کو ملک بھر میں پچیس مختلف ہنر سیکھنے کا موقع دیا جائیگا منتخب نوجوانوں کو چھ مہینے کیلئے ہنر سکھایا جائیگا جس کی فیس حکومت ادا کریگی چھوٹے کاروباری قرضوں کی سکیم کا اعلان کرتے ہوئے نوجوانوں کو ترغیب دی گئی ہے انہیں چھوٹے کاروبار شروع کرنے کیلئے قرضوں کی سہولت مہیا کی جائیگی قرضوں کی حد ایک لاکھ سے بیس لاکھ روپے تک ہوگی جس پر سود آٹھ فیصد ہوگا بقایا سود حکومت خود ادا کریگی ابتدائی ایک سال میں پچاس ہزار نوجوانوں کو قرضے مہیا کئے جائیں گے قومی سطح پر وزیراعظم کی لیپ ٹاپ سکیم پر عملدرآمد ہوگا۔