منڈی فیض آباد (نامہ نگار) 85لاکھ روپے کی خطیر رقم سے منڈی فیض آباد میں نصب ہونے والا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ٹیوب ویل لگانے کے بعد ٹھیکیدار غائب ہوگیا۔ جبکہ نیا ٹرانسفارمر چور لے گئے۔ اور شہری پانی کے لئے ترس گئے۔ نوائے وقت کے ایک سروے کے مطابق صوبائی حکومت کے 2 سال قبل 85لاکھ روپے کی خطیر رقم فیض آباد میں واٹر ٹرینمنٹ پلانٹ کے لئے منظور کی ۔ منظور نظر ٹھیکیدار نے ٹیوب ویل لگایا۔ اور اُس کے اوپر ایک نیا ٹرانسفارمر بھی نصب کردیا، جبکہ ناکارہ پائپ گلیوں میں ڈالنے سے کئی جہگوں پر اس سے سوراخ ہوگئے، اور یوں چالوہونے سے قبل اُس کا ٹرانسفارمر چور لے گئے۔ اور محکمہ کو ہینڈ اوور کرنے سے قبل ہی ٹھیکیدار غائب ہوگیا۔ اب صورتحال یہ ہے کہ ٹریٹمینٹ پلاٹ چالو نہ ہونے سے شہری صاف پانی کی ایک ایک بوند کو ترس گئے ہیں۔ جبکہ نہ یہ محکمہ نے اس طرف دھیان دیا ہے۔