بنوں (آئی این پی+اے ایف پی) بنوں میں متاثرین آپریشن نے راشن نہ ملنے پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی کے نتیجے میں ایک اہلکار سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔ شمالی وزیرستان سے آنے والے متاثرین کیلئے رمضان کڑا امتحان بن گیا۔ ہزاروں متاثرین روزانہ راشن کے حصول کیلئے بنوں سپورٹس کمپلیکس راشن سینٹر پہنچتے ہیں لیکن راشن کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں شدید پریشانی کا سامنا رہا۔ متاثرین نے کہاہے کہ ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔ متاثرین کے مطابق انہوں نے پہلا روزہ پانی سے افطار کیا۔ ان کے پاس کھانے کو کچھ نہیں تھا۔ بنوں سپورٹس کمپلیکس میں راشن وصول کرنے کے لئے قطاروں میں لگے ہوئے آئی ڈی پیز کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔ شدید گرمی میں کھڑے آئی ڈی پی نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کوہاٹ روڈ بلاک کردی۔ آئی ڈی پیز کیمپ میں راشن تقسیم کے دوران پھر بدنظمی پیدا ہوگئی، جس کے بعد متاثرہ قبائلیوں نے احتجاج کرتے ہوئے کوہاٹ روڈ ٹریفک کے لئے بند کردی۔ بنوں کے کیمپوں میں مقیم آئی ڈی پیز کی بڑی تعداد حکومتکی جانب سے اعلان کردہ امداد سے محروم ہے، آپریشن ضرب عضب کے باعث شمالی وزیرستان سے ہجرت کرکے کیمپوں اور خیموں میں رہنے والے متاثرین کیلئے نہ صرف کھانے پینے بلکہ دیگر بنیادی سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ متاثرین روزانہ راشن کے حصول کیلئے بنوں اسپورٹس کمپلیکس راشن سینٹر پہنچتے ہیں لیکن راشن کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق 5لاکھ سے زائد افراد کو رمضان المبارک کے درمیان خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہے جس سے انکا حکومت کے خلاف غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔ اس وقت وہاں درجہ حرارت 50سے اوپر ہے۔ بنوں میں 55سالہ نیاز ولی خان نے بتایا کہ وہ 4روز سے قطار میں لگا ہے مگر ہر بار راشن کے بغیر ہی واپس آ گیا ہے ہمیں اس صورتحال پر مایوسی ہوئی ہے۔ شدت پسند تو کئی سال سے یہاں تھے پھر یہ آپریشن رمضان کے قریب کیوں شروع کیا گیا۔
متاثرین/ احتجاج