ہم اپنے بچپن سے ہی یہ قو ل سنتے آ رہے ہیں کہ جو شخص خدا کی مخلو ق سے پیار محبت نہیں کرتا وہ کبھی بھی خدا سے محبت کر نے کا عویٰ نہیں کر سکتا۔ یہ ایک ایسی سچائی ہے جسے کرہ ارض پر مو جو د ہر ذی شعور نہ صرف تسلیم کرتا ہے بلکہ اس حقیقت پر عملدر آ مد کیلئے علا قا ئی ملکی اور عالمی سطح پر خدا کی مخلو ق سے محبت اور انسانیت کی بھلائی کیلئے مسلم اور غیر مسلم بے شمار رفاہی و فلا حی ادارے اور شخصیا ت مصروف خدمت ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ایسی ہی شخصیت حاجی انعام الٰہی اثر اور ان کے دستِ راست الحاج میاں عبدالوحید مرحوم کی تھی جنہوں نے اپنے محنتی ساتھیوں کے ساتھ مل کر حجاز ہسپتال کے نام سے ایک چھوٹی سی ڈسپنسری قائم کی جو تقریباً پچیس سال کا سفر کر کے ایک عظیم الشان ہسپتال بن چکا ہے جہاں بائیس سے زائد شعبہ جات ہیں جدید ترین سہولیات بہم پہنچائی جا رہی ہیں۔ نرسنگ و پیرامیڈیکل ٹریننگ بھی شروع ہو چکی ہے۔ قرشی فائونڈیشن کی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل تعلیم یافتہ کو میڈیکل شعبہ جات کی ٹریننگ سے بھی مستفید کیا جا رہا ہے۔ ویژن 2020 کے تحت ہسپتال کے اپنے میڈیکل کالج کے قیام کی پلاننگ زیرغور ہے۔
تمام مریضوں کو بلاامتیاز رنگ و نسل اور مذہب طبی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ حجاز ہسپتال مخلص، محنتی اور قابل ترین ڈاکٹروں کی نگرانی میں دکھی انسانیت کی دن رات خدمت کر رہا ہے۔ حاجی انعام الٰہی اثر، محترم بیگم تسنیم فردوس (چیئرپرسن حجاز ہسپتال) محترم سہیل اقبال وہرہ کے تعمیر ی و مثبت خیالات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ان کی قیادت میں میں معزز ایگزیکٹو اراکین، سیکرٹری فنانس محترم حاجی ثاقب آفتاب، جوائنٹ سیکرٹری محترمہ خالدہ طارق صاحبہ نائب صدر محترمہ مسرت قیوم صاحبہ اور پروفیسر ایم اے رف رف شبانہ روز محنت کر رہے ہیں۔ ہسپتال کے آفس سپرنٹنڈنٹ راجہ افتخار احمد او ر کئی غائبانہ ہاتھ بھی مصروف عمل ہیں اس کے لئے مخیر حضرات سے بار بار درخواست کی جاتی ہے کہ اس مشن کی کامیابی کیلئے زیادہ سے زیادہ اس ادارے کی امداد کریں جس سے انہیں وہ راحت میسر آئیگی جس کا انہیں اندازہ بھی نہیں ہو گا۔ تاریخ انسانوں کے سبق حاصل کرنے کیلئے ہوتی ہے، جس نے تاریخ سے سبق نہیں سیکھا وہ ناکام رہا۔ تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ کتنے بادشاہ دنیا میں آئے مگر آج ان کا نام لینے والا کوئی نہیں۔ صرف اور صرف انسانیت کی فلاح و بہبود کی وجہ سے آنیوالی نسلیں ان کو اچھے الفاظ سے یاد کرتی ہیں۔
میرے ذاتی مشاہدے کے مطابق حجاز ہسپتال میں کچھ ایسی خصوصیات ہیں جو کسی اور ہسپتال میں موجود نہیں ہیں۔ ہسپتال میں داخل تمام مریضوں اور ان کے لواحقین کے لیے تین ٹائم بہترین ناشتہ اور کھانا دیا جاتا ہے۔ انتظامیہ کی اعلیٰ صلاحیتوں کی بدولت کسی قسم کی بخشیش کا کوئی سسٹم نہیں ہے، اگر کوئی کسی بھی ملازم کو اپنی خوشی سے بھی کوئی دینے کی کوشش کرے تو وہ انکار کر دیتے ہیں۔ لوگوں کے عطیا ت جو صدقہ خیرات کی صورت میں ملتے ہیں ان کے صحیح استعمال کے لئے بھی تین ہمہ وقت مفتی صاحبان تین شفٹوں میں موجود رہتے ہیں، جو مریضوں کی مدد کے لئے ان سے ہلکے سے انٹرویو کے بعد انہیں ادویات یا آپریشن دینے کی سفارش کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ غیر مسلم مریضوں کو بھی الگ فنڈ سے سہولیات فراہم کی جاتی ہیں تاکہ زکوۃ اللہ کے احکامات کی رو شنی میں تقسیم کی جا سکے۔
ہسپتال کی جائنٹ سیکرٹری محترمہ خالدہ طارق صاحبہ نے بتایا ہے کہ ہسپتال کی توسیع کے لیے ہسپتال کے سامنے ایک آٹھ کنال کا پلاٹ ہے۔ اس پر ہسپتال انتظامیہ ہارٹ کا یونٹ قائم کرنا چاہتی ہے جسکی بے حد ضرورت ہے۔ لاہور میں صرف ایک سرکاری ہارٹ ہسپتال پی آئی سی ہے جہاں ہزاروں مریض روزانہ دھکے کھا کر جاتے ہیں۔ انجیو گرافی کے لیے چھ چھ ماہ اور بائی پاس آپریشنز کیلئے سال یا ڈیڑھ سال کی تاریخیں دی جاتی ہیں۔ اس لئے ہارٹ کا شعبہ ایک اہم ضرورت ہے۔ محترمہ خالدہ طارق صاحبہ نے اس خواہش کی تکمیل کیلئے محتر م ملک ریاض حسین چیئرمین بحریہ ٹائون سے اپیل کی ہے کہ انہوں نے ملک بھر میں کئی رفاہی کام کئے ہیں، اگر وہ اس سلسلہ میں حجاز ہسپتال کی مدد کر دیں تو یہ ان کا ایک عظیم کارنامہ ہو گا۔ آٹھ کنال کے اس ہارٹ ہسپتال سے سالانہ لاکھوں افراد مستفید ہو سکیں گے جس کا اجر ملک ریاض حسین کو ملتا رہیگا اور وہ ان لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔