”نیا پاکستان نہیں قائداعظم اور علامہ اقبال کے خوابوں والا ملک چاہئے “

لاہور (خصوصی رپورٹر) نئی نسل خوداعتمادی اور جہد مسلسل سے ہر ناممکن کو ممکن بنا سکتی ہے۔ ہمیں نیا نہیں بلکہ قائداعظمؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کے خوابوں والا پاکستان چاہئے ۔ ہمیں اپنی قومی زبان اردو پر فخر اور اسے فروغ دینا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،لاہور میں جاری نظریاتی سمر سکول کے 17ویں سالانہ تعلیمی سیشن کے انیسویں روز طلبا و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سینئر صحافی ودانشور دلاور چودھری، معروف گلوکار عدیل برکی بھی موجود تھے۔ نظریاتی سمر سکول کا انعقاد نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا ہے۔ اس سکول کا ماٹو ”پاکستان سے پیار کرو“ ہے۔ پروگرام کے آغاز پر نظریاتی سمر سکول کے طلبا و طالبات نے تلاوت کلام پاک ‘نعت رسول مقبول‘ قومی ترانہ پیش کیا۔ زینب فاروق نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی جبکہ قندیل ظہیر نے بارگاہ رسالت مآب میں نذرانہ¿ عقیدت پیش کیا۔پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریاتی سمر سکول کی طالبہ سطوت جیلانی نے انجام دیئے۔ دلاور چودھری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم میں سے اکثریت کو جب کسی کام میں ناکامی کا سامنا کر نا پڑتا ہے تو وہ اپنا احتساب کرنے کے بجائے دوسروں کو اس کا ذمہ دار قرار دیکر خود بری الذمہ ہو جاتے ہےں۔ ہمیں خود احتسابی کی روش اپنانی اور اپنی شخصیت میں موجود خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا آپ اپنے آپ پر یقین رکھیں اور بھرپور محنت کریں تو ہر ناممکن کو ممکن بنا سکتے ہیں۔ قائداعظمؒ نے بھی جہد مسلسل سے پاکستان بنا کر ناممکن کو ممکن کر دکھایا تھا۔مجید نظامی مرحوم نے بھرپور محنت سے صحافت کے مشکل ا دوار کا بڑی بڑی پامردی سے مقابلہ کیا اور اپنا منفرد مقام بنایا۔زندگی حرکت اور جہد مسلسل کا دوسرا نام ہے۔ہمیں قائداعظمؒ کے فرمان کام ،کام اور کام پر عمل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا آج تحریروں میں خالی الفاظ رہ گئے اور خیالات کہیں کھو گئے ہیں۔ الفاظ دھوکہ دے جاتے ہیں لیکن خیالات ونظریات کبھی ختم نہیں ہوتے ہیں ۔عدیل برکی نے کہا ہمیں اپنی قومی زبان اردو پر فخر اور اسے فروغ دینا چاہئے۔ انگریزی زبان کی تعلیم ضرور حاصل کریں لیکن اپنی قومی و علاقائی زبانوں کو کمتر نہیں سمجھنا چاہئے۔زندگی کے بعض مراحل میں ناکام ہونیوالے افراد کو مایوس نہیں ہونا چاہئے۔جس بچے کو ناکامی برداشت کرنے کا حوصلہ آجاتا ہے وہ کامیابی کی پہلی سیڑھی پر قدم رکھ دیتا ہے۔ اپنے بڑوں کی عزت کریں ۔ علامہ محمد اقبالؒ نے اپنی نظم ”لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری“ بچوں کو بہترین پیغام دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن