پاکستانی ہاکی ٹیم کاورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنا یقنی ہوگیا ہے : ترجمان ہاکی فیڈریشن

لاہور(نمائندہ سپورٹس +سپورٹس رپورٹر)پاکستان ہاکی فیڈریشن کے مطابق پاکستانی ہاکی ٹیم کا آئندہ سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنا یقنی ہوگیا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پین امریکن مقابلے میں ارجنٹائن یا کینیڈا کی کامیابی کی صورت میں ایک جگہ خالی ہوگی جبکہ لندن میں چھٹی پوزیشن حاصل کرنےوالا بھارت ورلڈ کپ کے میزبان کی حیثیت سے کھیلے گا لہٰذا ساتویں نمبر پر آنےوالے پاکستان کا ورلڈ کپ میں کوالیفائی کرنا یقینی ہو گیا ہے۔پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری شہباز احمد نے کہا کہ لندن کے کوالیفائنگ مقابلے میں پاکستانی ٹیم نے جس مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اسے دیکھتے ہوئے ورلڈ کپ کے کوالیفائی کرنے کے اس انداز کو کسی طور بھی باوقار نہیں کہا جاسکتا۔پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ٹیم سلیکشن میں کبھی مداخلت نہیں کی اور ٹیم مینجمنٹ کو ہمیشہ فری ہینڈ دیا ہے تاہم موجودہ نتائج کی بنیاد پر منیجر حنیف خان اور کوچ خواجہ جنید کی تبدیلی کا فیصلہ صورتحال کے تفصیلی جائزے کے بعد کیا جائے گا اور اگر کھیل کے مفاد میں یہ تبدیلی ضروری ہوئی تو یہ ضرور کی جائے گی۔ اگر سینئر کھلاڑیوں میں سے جس نے بھی اپنی فٹنس ثابت کردی اسے دوبارہ ٹیم میں شامل کرنے پر انھیں کوئی اعتراض نہیں لیکن انھی سینئر کھلاڑیوں کی موجودگی میں بھی ٹیم ہارتی رہی ہے لہٰذا مستقبل کو پیش نظر رکھتے ہوئے نوجوان کھلاڑی ٹیم میں شامل کیے گئے۔سابق اولمپئن اصلاح الدین نے کہا کہ پاکستانی ٹیم نے جس انداز سے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا ہے جیسا کہ فیڈریشن کہہ رہی ہے تو سچی بات یہ ہے کہ یہ کوالیفائی اپنی کارکردگی کے بل پر نہیں بلکہ دوسروں کے سہارے کے بل پر ہے۔ پاکستانی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کی ذمہ دار ٹیم منیجمنٹ ہے کیونکہ فیڈریشن نے یقیناً اسے تمام تر وسائل اور اختیارات دیے ہونگے۔لہٰذا اس مایوس کن کارکردگی کے بعد ٹیم مینجمنٹ کو فوری طور پر ناکامی کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے اور فیڈریشن کو بھی یہ ضرور دیکھنا چاہیے کہ شکست کے ذمہ دار کسی دوسرے کا کندھا استعمال کرکے خود بچنے کی کوشش نہ کریں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...