پسرور(نامہ نگار)تحصیل کچہری پسرور میں اس وقت مضحکہ خیز صورتحال پیدا ہوگئی جب سابق وفاقی وزیر قانون اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما زاہد حامد اپنے صاحبزادے علی زاہد خان امیدوار قومی اسمبلی این اے74پسرور علی زاہد خان اور امیدوار صوبائی اسمبلی پی پی 39مرزا الطاف حسین کے ہمراہ نشان الاٹ کروانے کے لیئے تحصیل کچہری آئے جہاں ان کے ساتھ آنے والے کسی سپورٹر نے سابق رکن صوبائی اسمبلی رانا لیاقت علی جنہیں اس الیکشن میں ٹکٹ نہیں دیا گیا ان کی طرف دیکھ کر طنزیہ انداز میں شیر شیر کہا جس پر وہاں موجود 100سے زائد کارکنوں نے زاہد حامد کے خلاف نعرے بازی شروع کردی جس پر سابق وفاقی وزیر زاہد حامد ،مرزا الطاف حسین اور دیگر جلدی سے کار میں بیٹھ گئے۔ مشتعل افراد نے گاڑی پر ڈنڈوں کی بارش کردی۔ ڈرائیور نے کمال مہارت سے گاڑی دوڑا دی اس دوران مشتعل افراد نے نہ صرف منکر ختم نبوت مردہ باد،لبیک لبیک یارسول لبیک اور زاہد حامد ہائے ہائے کے شدید نعرے لگائے ان کی گاڑی روکنے اور انہیں نیچے اتارنے کی کوشش کی تاہم ڈرائیور گاڑی نکال کر لے جانے میں کامیاب ہو گیا واقعے کی اطلاع ملتے ہی جنرل سیکرٹری بار چودھری محسن نصیر جٹھول وکلا کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے اور لبیک لبیک یا رسول لبیک کے نعرے لگائے محسن نصیر جٹھول نے صحافیوں کے استفسار پر بتایا کہ بار ایسوسی ایشن پسرور نے ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی کرنے پر زاہد حامد کا تحصیل کچہری میں داخلہ بند کررکھا ہے۔
زاہد حامد