راولپنڈی (نیوزرپورٹر) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے مطابق بارشوں کی وجہ سے فضائی نمی ترشاوہ باغات کی بعض بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے ۔ ان بیماریوں میں ترشاوہ پھلوں کا کوڑھ یعنی سٹرس کینکر اور سٹرس سکیب قابل توجہ ہیں۔ باغبان حضرات مون سون کے شروع ہوتے ہی بورڈو مکسچر و کاپر آکسی کلورائیڈ کا حفاظتی سپرے ضرور کریں۔ اس کے علاوہ بیماریوں اور کیڑوں کے خلاف استعمال ہونے والی زہریں محکمانہ سفارشات کے مطابق استعمال کریں۔ ترجمان کے مطابق باغبان اپنے باغات کو زیر مشاہدہ رکھیں کیونکہ سٹرس سکیب و سٹرس کینکر دونوں بہت تیزی سے پھیلنے اور پھل کی بیرونی خاصیت کو بری طرح متاثر کرنے والی بیماریاں ہیں اور نم دار موسم میں تیزی سے پھیلتی ہیں۔ اس وقت گدھیڑی درختوں سے اتر کر زمین میں آ چکی ہے، درختوں کے نیچے انڈے تلف کرنے کا یہی مناسب وقت ہے۔ اگر اسے تلف نہ کیا گیا تو اس کیڑے پر قابو پانا ناممکن ہو جائے گا۔ لہٰذا باغبان ہلکی گوڈی کرتے ہوئے گدھیڑی کے انڈوں کو فوری تلف کر یں بصورت دیگر یہ پھل کی خاصیت کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے۔ جن باغبانوں نے باغات میں جنتر، گوارا وغیرہ نامیاتی کھاد کے طور پر کاشت کر رکھی ہیں وہ انہیں مون سون سے پہلے زمین میں بذریعہ روٹا ویٹر ملا دیں۔ یہ فصلات بارشوں کی وجہ سے نہ صرف جلد نامیاتی مادہ کی شکل میں زمین کی زرخیزی میں اضافہ کریں گی بلکہ زمین کی طبعی حالت کو بہتر بناتے ہوئے پھلدار پودوں کی بہتر نشونما میں بھی معاون ثابت ہوں گی۔
بارشوں کی وجہ سے فضائی نمی ترشاوہ باغات کی بعض بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے
Jul 01, 2018