راوالپنڈی سے آزاد کشمیر جانے والی گاڑیوں کو ڈاکوئوں نے لوٹ لیا، ٹرانسپورٹروں کا احتجاج روڈ بند کردی

راولاکوٹ/ پلندری (نامہ نگاران) راولپنڈ ی آزادکشمیر ضلع پونچھ ، ضلع سدہنوتی ، کہوٹہ ،باغ ، اور دیگر اضلاع میں آنے اور ان اضلاع سے جانے والی گاڑیوں کو گزشتہ رات سون (گراری پل) کے مقام پر روک کر ٹرانسپورٹروں اور مسافروں سے نقدی اور زیوارات لوٹ لئے گئے اور ٹرانسپورٹروں کو بدترین نشانہ بنا کر شدید زخمی کر دیاگیا ۔آزادکشمیر سے علاقہ پاکستان براستہ گوئیں نالہ آزاد پتن آنے اور جانے والی گاڑیوںکو علاقہ پاکستان میں کہوٹہ پنجاڑ ، سون وغیرہ کے علاقوں میں لوٹے جانے ، ٹرانسپورٹروں کو تشدد کا نشانہ بنانے ، اور مسافروں اور ٹرانسپورٹروں کے ساتھ ناروا سلوک کے خلاف آزادکشمیر کے مختلف اضلاع ضلع پونچھ ، ضلع سدہنوتی ، ضلع کہوٹہ اور دیگر اضلاع کے ٹرانسپورٹروں کا شدید احتجاج ، راولپنڈی کہوٹہ آزاد پتن روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلیے بند کر کے ٹرانسپورٹروں اور مسافروں نے سخت احتجاج کیا ۔سڑک کئی گھنٹوں تک بند رہی ۔سڑک کی بندش کے باعث مسافروں ، جن میں خواتین ، بوڑھے ، بچے مریض شامل تھے کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔گزشتہ کچھ عرصہ سے کہوٹہ ، پنجاڑ، سون ، آزاد پتن کے مقام پر آزادکشمیر کے ٹرانسپورٹروں کے ساتھ ناروا سلوک کیاجاتا ہے ٹرانسپورٹورں اور مسافروں کو لوٹا جاتا ہے اور تشدد کا نشانہ اور فائرنگ کی جاتی ہے۔گزشتہ رات بھی ٹرانسپورٹروں کو لوٹا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایاگیا اور ٹرانسپورٹر شدید زخمی ہو کر مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں ادھر آل ٹرانسپورٹ ورکرز یونین متحدہ محاذ کے مرکزی صدر سردار محمد سجاد خان، سپریم ہیڈ سردار محمد ارشدخان، چیئرمین حاجی افتخار ، سرپرست اعلی طاہر صدیق ، ضلع پونچھ کے صدر سردار امجد یسین ، سردار اویس ارشد ، سردار لالہ نواز ، راولاکوٹ انجمن تاجران کے صدر سردار عبد النعیم خان، سنیئر نائب صدر عمر نذیر کشمیری ، جنرل سیکرٹری مصطفی سعید، آرگنائزر وسیم خورشید، ڈپٹی جنرل سیکرٹری شاہد خورشید کے علاوہ مختلف سیاسی وسماجی تنظیموں کے عہدیداران نے علاقہ پاکستان میں آزاد کشمیر کے ٹرانسپورٹروں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک پر شدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت، حکومت پنجاب ، حکومت آزادکشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ آزادکشمیر کے ٹرانسپورٹروں کو علاقہ پاکستان میں تحفظ کی فراہمی کیلے عملی اقدامات کیے جائیں آئے روز ہونے والے واقعات سے آزادکشمیر کے ٹرانسپورٹر اور مسافر عدم تحفظ کا شکار ہیں ،انہوں نے کہا کہ اگر آزادکشمیر کے ٹرانسپورٹروں کو علاقہ پاکستان میں تحفظ کی فراہمی کیلئے فوری اقدامات نہ کیے گئے اور گزشتہ رات ڈکیتی اور ٹرانسپورٹروں کوشدید زخمی کرنے والے ملزمان کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو ٹرانسپورٹر، عوام اور تاجران ، ٹریڈ یونیز اس حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل طے کرتے ہوئے سخت احتجا ج سے بھی گریز نہیں کریں گے ۔ ادھر ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال کے باعث قومی اخبارات بھی آزادکشمیر کے مختلف شہر وں میں نہیں پہنچ پائے جس سے قارئین کو بھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ پلندری سے نامہ نگار کے مطابق کہوٹہ انتظامیہ اور سدہنوتی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات جاری رہے۔ کہوٹہ انتظامیہ کی جانب سے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کہوٹہ جبکہ سدہنوتی کی جانب سے ایس ڈی ایم ،ڈی ایس پی ،تحصیلدار اور ایس ایچ او شامل تھے طویل مزاکرات کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ دس جولائی تک ملزمان کو گرفتار کرنے کی مہلت ،جبکہ کہوٹہ سے ٓزادپتن پر پولیس گشت کو بڑھانے ،پولیس چوکی قائم کرنے ،کہوٹہ شہر میں غیر قانونی بھتہ وصول کرنے والوں اور چکیاں میں قائم پولیس چوکی کیخلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ڈی ایس پی کہوٹہ نے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر چکیاں میں قائم پولیس چوکی کے کئی اہلکاروں کو معطل بھی کر دیا یقین دہانی کے بعد روڈ کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا اور احتجاج کو دس جولائی تک موخر کر دیا گیا مظاہرین کا کہنا تھا کہ دس جولائی تک مطالبات پورے نہ ہوئے تو سخت احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے یاد رہے کہ ستر سالوں سے کہوٹہ تا ٓزادپتن روڈ مسافروں کیلئے غیر محفوظ بنی رہی ہے آئے روز ڈکیتی اور چوری کی وارداتوں کے علاوہ کہوٹہ ]پولیس اور سہالہ پولیس کے ٹرانسپورٹروں اور مسافروں کیساتھ ناروا سلوک ،بد تمیزی اور بھتہ وصولی سے ٹرانسپورٹروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے کشمیر پاکستان کی شہ رگ تو ہے لیکن اس شہ رگ والوں کیساتھ جو سلوک پاکستان کی پولیس کر رہے ہی اس سے عوام میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے راولپنڈی سے کشمیر آنے والی گاڑیوں کو پہلے چکیاں کے قریب پولیس ناکہ لگا کر غیر قانونی بھتہ وصول کرتی ہے پھر کہوٹہ شہر میں چٹ سسٹم اور غیر قانونی طریقہ سے رقم وصول کی جاتی کہوٹہ سے آزادپتن تک رات کو ڈاکووں لوٹ لیتے ہیں کشمیر کے لوگوں کیلئے یہ روٹ انہائی غیر محفوظ بن چکا ہے جس کیخلاف ٹرانسپورٹروں ،مسافروں ،تاجروں ،سول سوسائٹی کے نمائندوں نے گزشتہ رات ہونے والی ڈکیتی کے بعد موثر احتجاج کیا اور اپنے تحفظات کو بیان کیاآزادکشمیر کے بڑے شہروں جن میں راولاکوٹ ،سدہنوتی ،فاروورڈ کہوٹہ ،عباسپور ،ہجیرہ ،بلوچ ،منگ کو ملانے والی یہ واحد ڈیفنس روڈ ہے جس پر سفر کرنا غیر محفوظ ہو چکا ہے حکومت پاکستان اور پاکستان کی پولیس اس پر خصوصی توجہ دے اور مسافروں اور ٹرانسپورٹروں کے تحفظات کو دور کرے اور سفر کو محفوظ بنانے کی کوشش کی جائے ٹرانسپورٹروں ،مسافروں اور عوام کا مطالبہ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...