لاہور(وقائع نگار خصوصی) میانی صاحب قبرستان میں عقیدت مندوں اور پولیس کے درمیان تصادم ہوگیا۔ مزارات کے سینکڑوں عقیدت مند اور پولیس اہلکار آمنے سامنے آگئے ۔تصادم تجاوزات کی مسماری کے دوران ہوا۔ عقید تمندوں کا کہنا تھا کہ تجاوزات کی آڑ میں مزارات کی مسماری اور بے حرمتی کی جا رہی ہے۔ضلعی انتظامیہ نے 400سالہ قدیم حضرت طاہر بندگی دربار توڑڈالا۔پولیس اہلکاروں نے حضرت طاہر بندگی دربار کے بزرگ گدی نشین کو حراست میں لے لیا۔مزارت کی مسماری کیخلاف عقیدت مندوں نے پولیس پر پتھرائو کیا۔ برصغیر کے عظیم شاعر کا دربار مسمار کرنے کیخلاف بھی عقیدت مند سراپا احتجاج رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کا غلط مطلب نکال کر مزارت مسمار کئے جا رہے ہیں۔ فیصلے میں کہیں بھی مزارت کی مسماری کا حکم نہیں ہے۔ مزارات اور عرس مبارک کیلئے احاطے قانون کے مطابق فیسیں ادا کر کے بنائے گئے ہیں۔ پولیس حکام اور ضلعی انتظامیہ کا مئوقف تھا کہ لاہور ہائیکورٹ نے قبرستان میں آپریشن کا حکم دے رکھا ہے۔