لاہور( این این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 9اراکین قومی اسمبلی (ن) لیگ سے خلع لینے کیلئے تیار ہیں اور یہ تعداد بڑ ھ بھی سکتی ہے ، شہباز شریف کو شرم کرنی چاہیے کہ اس کی بھتیجی نے پارٹی پر قبضہ کر لیا ہے ،حکومت کا انتہائی مشکل حالات میں بجٹ پاس کرانا بہت بڑی بات ہے اور عمران خان کی اصل سیاست آج نئے مالی سال کے آغاز سے شروع ہو گی ، پاکستان کو کرپٹ مافیا، منی لانڈرنگ کرنے والوں اور کمیشن خوروں کا سیاسی قبرستان بنا دیں گے ، اے پی سی میں مولانا فضل الرحمان سے ہاتھ ہو گیا ہے ، میرا سیاسی خیال ہے چیئرمین سینیٹ تبدیل نہیں ہوگا اوریہ بارگیننگ ہے ،3جولائی کو سر سید ایکسپریس کے افتتاح سے پسنجر ٹرینوں کا ہدف پورا کر لیں گے اور اب 6فریٹ ٹرینیں چلائیں گے ۔ ایکسپو سنٹر میں منعقدہ نمائش میں سٹالز کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ جب خسارہ آسمان سے باتیں کر رہا ہے ، ریلوے ، پی آئی اے، سٹیل مل سمیت تمام ادارے خسارے میں چل رہے ہیں ایسے حالات میں حکومت نے بجٹ پاس کیا ہے اور یہ بڑی بات ہے ۔ عمران خان کی اصل سیاست کا آغاز آج نئے مالی سال سے ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ دو جولائی کو ریلوے کی صورتحال پر افسران اپنی رپورٹ پیش کریں گے اور میں 24اگست کو سال مکمل ہونے پر حالات سامنے رکھوں گا ۔ ہم نے 18سال بعد رائل پام کنٹری کلب کا کیس جیتا ہے اور اس کے معاملات چلانے کیلئے کمیٹی بنا دی ہے جو انٹر نیشنل ٹینڈے دے گی اور یہ ایسا ہوگا کہ دنیا دیکھے گی ، رائل پام کا کیس جیتنے سے ہمارا خسارہ کم ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام قبضہ گروپوں کو 60دنوں کا وقت دے رہا ہوں کہ اپنے اپنے پیسے جمع کر ادیں ، اگر ہم عدالت کے حکم کے مطابق کے سی آر کی 42میں سے 36کلو میٹر زمین خالی کر اسکتے ہیں تو ایک ایک انچ زمین بھی واپس لے سکتے ہیں ۔جن لوگوںنے لیز کی زمینیں لی ہوئی ہیں وہ بھی اکائونٹ کلیئر کریں اور میں نے ریلوے کے اس افسر کو بھی کہہ دیاہے کہ اگر اس نے 90روز میں انرولمنٹ نہ کی تو وہ اس عہدے سے خود کو فارغ سمجھے ۔ انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم 3جولائی کو سر سید ایکسپریس کا افتتاح کریں گے اور ہمارا 34پسنجر ٹرینیں چلانے کا ہدف مکمل ہوجائے گا اب ہم کوئی نئی ٹرین نہیں چلائیں گے بلکہ پہلی ٹرینوں کی حالت زار بہتر کریں گے ۔ مسلم لیگ (ن) کے لوگ خلع لینے کے لئے تیار ہیں ، یہ تعداد 9ہے اور یہ 20بھی ہو سکتے ہیں لیکن پارٹی کے اراکین اسمبلی انہیں لینے کے تیار نہیں ۔ انہوں نے شہباز شریف کی جانب سے پی اے سی کی چیئر مین شپ چھوڑنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ شہباز شریف پہلے جن کمیٹیو ں کی چیئر مین شپ کیلئے جوڈ و کراٹے اور ڈنڈ بیٹھک لگا رہے تھے اب کیوں لیٹ گئے ہیں اور اب کیوں بھاگ رہے ہیں ۔عمران خان این آر او نہیں دے گا لیکن میں اس حق میں ہوں کہ ڈیل کی بجائے ڈھیل دیدی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میں کہہ چکا ہوں کہ اس وقت دو مسلم لیگیں ہیں ،ایک برادر یوسف شہباز شریف اور دوسری نواز لیگ ہے اور شہباز شریف اور میں نے کبھی پارٹی نہیں بدلی ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو شرم آنی چاہیے کہ اس کی بھتیجی نے پارٹی پر قبضہ کر لیا ہے ،نواز شریف کی پارٹی پر گرفت مضبوط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کے خلاف سلطان گواہ آ چکے ہیں اور ان پر سنجیدہ نوعیت کے الزامات ہیں۔ مریم نواز میثاق معیشت کو مذاق معیشت کہہ رہی ہیں وہ دیکھیں یہ کہیں مذاق مصیبت نہ بن جائے۔