برسلز(انٹرنیشنل ڈیسک،صباح نیوز) بیلجئین فیڈرل پارلیمنٹ نے یورپ بھر میں پہل کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف بھاری اکثریت سے قرارداد منظور کر لی۔ قرار داد اسرائیل کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے مجوزہ انضمام کے خلاف پیش کی گئی جس میں اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے حکومت بیلجیئم سے کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے اس یکطرفہ فیصلے کو رکوانے کیلئے پہل کرتے ہوئے یورپی یونین کو آمادہ کرے۔ اگر اسرائیل اس منصوبے پر عمل درآمد سے باز نہیں آتا تو بیلجیئم اس کے خلاف ایسی فہرست تیار کرے جس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو حکومت اور اس کے اہل کاروں کے خلاف اقدامات تجویز کئے گئے ہوں۔ جس میں مصنوعات سمیت مختلف پابندیاں عائد کرنا شامل ہو۔ قرارداد کے دو حصوں پر مشتمل تھی۔ گرین اور ایکولو گروپ کی جانب سے پیش کردہ اس حصے میں کہا گیا کہ اسرائیل امریکی حمایت کے ساتھ ویسٹ بینک کے علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جوکہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہوگی۔ اس سے خطے میں امن کے عمل کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوگا۔ ہم اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اس قرارداد کے حق میں 101 ووٹ آئے جبکہ 39 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔اگلے ماہ فلسطینی اراضی کو الحاق کرنے کے اسرائیل کے منصوبے کے خلاف متعدد فرانسیسی شہروں میں مظاہرے ہوئے۔ سینکڑوں کی تعداد میں مظاہرین نے پیرس ، لیون، اسٹراسبرگ، سینٹ-ایٹین، مونٹ پیلئیراور مارسیل کے شہروں میں ریلیاں نکالیں اور اسرائیلی اقدام کو مسترد کردیا۔مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہرائے اور بینر اٹھائے جن پر’’آزاد فلسطین ‘‘،’’اسرائیل کا بائیکاٹ کریں‘‘ اور’’الحاق نامنظور‘‘جیسے نعرے درج تھے۔انہوں نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کواس منصوبے سے پیچھے ہٹنے کے لیے مجبور کرنے کے لیے اس پر پابندیاں عائد کرے۔
فلسطینی علاقوں کا مجوزہ انضمام‘ بیلجیئن پارلیمنٹ میں اسرائیل کیخلاف قرارداد منظور
Jul 01, 2020