آئوٹ آف ٹرن ترقی نہیں مل سکتی : جسٹس گلزار

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے پولیس ملازمین کی ترقیاں کالعدم قرار دینے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے پنجاب پولیس افسران کی ترقیوں سے متعلق درخواستیں مستردکردی ہیں۔ چیف جسٹس گلزاراحمد اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پولیس ملازمین نے ترقی کے لیے کونسا امتحان پاس کیا؟ ایسا کونسا امتحان ہے جسکا ریکارڈ نہیں ہے؟ چیف جسٹس نے واضح کیا کہ کسی سرکاری ملازم کو قانون سے ہٹ کر ترقی نہیں دی جا سکتی، جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھاکہ جس قانون کا حوالہ دیا جا رہا ہے وہ ختم ہوچکا ہے۔ جو قانون موجود نہیں اس پر انحصار کیسے کیا جا سکتا ہے؟ عدالت کو وہ قانون بتائیں جس کے تحت ترقی پانے والے ملازمین نے ایک سال میں دو کورس پاس کیے، درخواست گزاروں کے وکلا عدالتی سوال کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے اور نہ ہی کوئی دستاویز پیش کر سکے۔ عدالت نے پولیس ملازمین کی اپیلیں مسترد کر کے سروس ٹریبونل کا فیصلہ برقرار رکھا، یاد رہے کہ حکومت نے پولیس ملازمین کی ترقی کے فیصلے واپس لے لیے تھے اور ملازمین محکمانہ فیصلہ کیخلاف سروس ٹریبونل میں چلے گئے تھے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...