بھارت میں حیوانیت کی انتہا، گاؤں میں گھسنے پر بندر کو پھانسی پر لٹکا دیا

Jul 01, 2020 | 11:30

ویب ڈیسک

 بھارت میں حیوانیت کی انتہا کردی ، گاؤں میں گھسنے پر بندر کو پھانسی پر لٹکادیا گیا ، جس کے بعد پولیس نے تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست تلنگانہ میں ایک بندر کو مبینہ طور پر انتہائی درندگی کا نشانہ بنایا گیا، بندروں کا ٹولہ گھس کر لوگوں کو تنگ کررہا تھا۔واقعے کے دن  جب بندروں کا ٹولا گاؤں میں گھسا تو مرکزی ملزم سادھو راؤ اور دو دیگر افراد نے لاٹھیوں سے ان کا پیچھا کرنے کی کوشش کی، اس دوران ایک بندر گر گیا اور بے ہوش ہوگیا۔دیہاتیوں کو لگا کہ بندر کی موت ہوگئی اور  انھوں نے فیصلہ کیا کہ دوسرے بندروں کو ڈرانے کے لئے اسے درخت سے لٹکا دیا جائے تاکہ وہ گاؤں پر حملہ کرنا بند کر دیں تاہم بندر کو ہوش آیا ، جس پر تین نوجوانوں نے بندر کو پکڑ کر درخت سے لٹکا دیا اور صرف اتنا ہی نہیں بلکہ اس رسی سے جھولتے بندر پر اپنے شکاری کتے بھی چھوڑ دیے۔باقی دیہاتیوں نے بندر کے ساتھ ہونے والے ظلم و بربریت پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا۔بھارتی میڈیا کے مطابق  دیہاتیوں کا کہنا تھا کہ دوسرے بندروں کو سبق سکھانے اور ڈرانے کے لیے یہ اقدام کیا، بعد ازاں پولیس نے واقعے میں ملوث تین افراد کو گرفتار کرلیا اور تینوں پر جنگلی جانوروں کے شکار کے لئے وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کی دفعہ 9 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔یاد رہے رواں ماہ بھارتی ریاست اترپردیش کے چڑیا گھر میں موجود نشئی بندر کو عمر قید کی سزا سنادی تھی، ب بندر نے 250 شہریوں کو کاٹا جبکہ ایک شخص پر حملہ کر کے اُس کو موت کی نیند سلادیا تھا۔چڑیا گھر کے ڈاکٹرکا کہنا تھا کہ 6 سالہ بندر کو یہاں آئے 3 سال کا عرصہ بیت چکا، اُسے کئی ماہ تک علیحدہ پنجرے میں رکھا گیا مگر اُس کے رویے میں کوئی تبدیل نہیں آئی۔انتظامیہ نے فیصلہ کیا تھا کہ بندر کو اگر آزاد کیا گیا تو وہ مزید شہریوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے لہذا اُسے تاحیات پنجرے میں ہی قید رکھا جائے گا۔اس سے قبل رواں ماہ  آسام کے ضلع کاچار میں ایک حوض میں 13 بندر مردہ پائے گئے تھے، عہدیداروں کے مطابق ، سمین زہر پینے کے بعد ہلاک ہوگئے.

مزیدخبریں