لاہور (سٹاف رپورٹر) پاکستان نیوکلیئر سوسائٹی نے ورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان کے ساتھ مل کر پاکستان اکیڈمی آف سائنسز اور وزارت برائے امور خارجہ کے تعاون سے ''سائنس ڈپلومیسی'' کے عنوان سے ایک ویبنار منعقد کیا جس میں دنیا بھر کے سینکڑوں طلباء اور پیشہ ور افراد نے شرکت کی۔ویبنار کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ ڈاکٹر امتنان الٰہی قریشی صدر، پاکستان نیوکلیئر سوسائٹی نے تمام مہمانوں اور شرکا کا باضابطہ استقبال کیا۔ریکٹرورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان پروفیسر ڈاکٹر ارشد سلیم بھٹی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، وزارت خارجہ، وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام اور تمام جامعات سائنس ڈپلومیسی میں کلیدی شراکت دار ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل (ACDIS)، وزارت برائے امور خارجہ، محمد کامران اختر ملک نے سائنس ڈپلومیسی سے متعلق پاکستان کے تناظر میں گفتگو کی۔ انہوں نے کہا سفارتی تعلقات سے متعلق 1961 میں ویانا کنونشن میں سفارتکاروں کے فرائض کی وضاحت کی گئی ہے، جس میں دوسری چیزوں کے علاوہ ریاستوں کے مابین سائنسی تعلقات کو فروغ دینا بھی شامل تھا۔