اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) حکومت نے آج یکم جولائی سے پٹرول کی فی لٹر قیمت میں دو روپے، ڈیزل کی قیمت میں ایک روپیہ 44پیسے فی لٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں تین روپے 86پیسے فی لٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں تین روپے 72پیسے فی لٹر اضافہ کر دیا ہے۔ پٹرول کی نئی قیمت112روپے69پیسے فی لٹر، ڈیزل کی قیمت 113روپے 99پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت 85روپے 75پیسہ فی لٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 83روپے 40پیسے فی لیٹر مقرر کی ہے۔ نئے نرخ لاگو ہو گئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ اوگرا یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ کی سفارش کر رہی ہے۔ تاہم حکومت نے سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی میں ایڈجسٹمنٹ کر کے اس کے اثر کو زائل کیا۔ اس سال252.41 ارب روپے کی صارفین کو سبسڈی دی۔ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے الگ بیان میں کہا کہ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اوگرا نے 6 روپے 5 پیسے فی لیٹر پٹرول کی قیمت میں اضافہ تجویز کیا تھا لیکن وزیراعظم نے صرف 2 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر رد عمل میں کہا کہ پٹرول کی قیمت میں اضافے کے ساتھ عوام دشمن بجٹ کا پہلا نتیجہ قوم کو موصول ہوگیا۔ آہستہ آہستہ بجلی، گیس سمیت ہر اشیائے ضروریہ کے ساتھ اسے مزید مہنگا کیا جائے گا۔ اضافہ نے سلیکٹڈ وزیراعظم کے عزائم بے نقاب کردیئے ہیں۔ وزیراعظم اوگرا کی آڑ میں عوام پر وار کر رہے ہیں، مہنگائی کا طوفان آئے گا۔اوگرا نے ایل پی جی مہنگی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ ایل پی جی کی قیمت میں 18 روپے 84 پیسے فی کلو اضافہ کیا گیا ہے۔