لاہور( خصوصی نامہ نگار) نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاست، پارلیمنٹ ، اسٹیبلشمنٹ و عدلیہ آئین و قرآن و سنت کی پابند ہوجائیں تو ملک آزاد، باوقار ملک کی حیثیت سے اپنا مقام تسلیم کرالے گا، سیکولرازم، لبرل ازم پر مبنی پاکستانیت مسائل کا حل نہیں۔ امانت، دیانت، محنت و اہلیت اور قانون و اصول کی پابند قوم ہی پاکستانی امیج کو ٹھیک کرسکتی ہے۔ قومی قیادت کو اپنے قول، تقریروں، دعوئوں کے مطابق عمل بھی کرنا ہوگا۔ دو رنگی اور دو رْخی سماج کے لیے ناسور بنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں اسلام آباد میں سیاسی انتخابی کمیٹی کے ارکان سے گفتگو ، معروف سکالر پیر عبدالرحمن قریشی، علما مشائخ رابطہ کے چیئرمین پیر خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ سے ملاقات اور قرطبہ سٹی میں وفود سے ملاقاتوں میں کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہ پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے جماعتِ اسلامی ایسے نمائندوں کو لارہی ہے جن میں 1973 کے دستور کی روح کے مطابق کردار و عمل کا جذبہ، اسلامی اور ریاستِ مدینہ کے نظام کی وفاداری، قومی سلامتی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مخلص اور ثابت قدم ہونگے۔