مکرمی! میں نے گزشتہ پچاس سالوں میں ملکی سیاست میں حصہ لیتے ہوئے ہمیشہ ملکی مفاد کو مقدم رکھا ہے اور اسی سوچ پر آج تک قائم ہوں۔ باوجود اس کے کہ ذوالفقار علی بھٹو اور نوازشریف صاحب نے ذاتی طور پر میرے کام کو سراہا لیکن میں نے کبھی کوشش نہیں کی کہ پارٹی ٹکٹ کیلئے ان کی منت سماجت کروں۔ عہدے حاصل کرنا ایک معمولی بات ہے لیکن حقیقی طور پر ملکی مفاد کیلئے کام کرنا اور بات ہے۔ چونکہ ہمارا ملک ایک اسلامی ملک ہے۔ اس کے لئے ایمانداری سے کام کرنے کو ایک ثواب سمجھا ہے اورکبھی جیلوں کی پرواہ نہیں کی۔آپ جب سے وزیراعظم کے عہدے سے علیحدہ ہوئے ہیں ایک پریشانی کے عالم میں ہیں اور ملک میں بھی ہیجان پیدا کر رکھا ہے گاہے بگاہے آپ فوج اور سپریم کورٹ پر برسنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔جناب آپ بھول رہے ہیں کہ اس دنیا میں ہزاروں اپنی شان دکھاتے ہوئے آئے وہ بھول گئے تھے کہ دنیا ہے سرائے یہاں کوئی صبح کو آتا ہے اور شام کو جاتا ہے۔ یہ درست ہے کہ شہباز شریف آپ کی نظر میں برا ہے۔ بھائی سزا اور جز اﷲ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اگر اس نے ماضی میں کچھ کیا ہے تو اﷲ تعالیٰ سے پائے گا آپ کون ہوتے کسی پر الزام لگانے والے۔ یہ درست ہے پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہوا ہے۔ دو مہینے میں تو طوفان نہیںآ گیا سب کو معلوم ہے آپ نے آئی ایم ایف سے غلط معاہدے کئے جس سے ان کے آگے کانٹنے بچھ گئے۔ شہباز شریف کی ہمت ہے کہ ملک کو برباد ہوئے دیکھا نہ گیا اور اس نے اپنا سیاسی مستقبل داؤں پر لگا دیا اور لوگوں کی نظروں میں پہلے جیسا نہ رہا۔ وہ اتنا بیوقوف نہیں ہے کہ جان بوجھ کر مہنگائی کر دے اور آئندہ کیلئے بھی برا بن جائے۔ انشا اﷲ اس کی انتھک محنت رنگ لائے گی اور ملک محفوظ رہے گا۔ آپ مہربانی فرمائیں اور بے وجہ جلسے جلوس کرکے ملکی حالات کو جان بوجھ کر خراب مت کریں۔ اﷲ تعالیٰ بہتر جانتے ہیں کہ آئندہ اقتدار کیس کو سونپنا ہے۔ آئندہ اقتدار کی بنیاد اچھی نیت ہی ہوگی۔(منظر شفیع سینئر ایڈووکیٹ گلشن راوی لاہور)