گوجرانوالہ  اور دیگر شہروں میں کاروبار متاثر‘ چناب نگر میں گیس بھی بند‘ بہاولنگر میں وکلاء کا احتجاج‘ سوہدرہ میں ریلی‘ شارٹ فال 7674 میگاواٹ


لاہور‘ گوجرانوالہ ، پشاور‘ اسلام آباد (نامہ نگاران‘ نمائندہ خصوصی‘ نمائندہ نوائے وقت‘ بیورو رپورٹ‘ خبر نگار) ملک میں بجلی کا بدترین بحران جاری ہے اور شارٹ فال 7674 میگاواٹ تک جا پہنچا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی پیداوار 21 ہزار 900 میگاواٹ اور طلب 29 ہزار 200 میگاواٹ ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ بجلی کا شارٹ فال بڑھنے سے شہروں میں 10 اور دیہاتوں میں 12 سے 14 گھنٹوں کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس کے باعث شدید گرمی میں عوام اذیت میں مبتلا ہیں۔ وزارت توانائی کے مطابق بجلی کی بندش کی بڑی وجہ پاور ہائوسز کو تیل اور گیس کی قلت ہے۔  ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو نے ضمنی انتخاب والے حلقوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیدیا۔ لاہور کے جن 4 حلقوں میں الیکشن ہونے ہیں‘ ان حلقوں میں پی پی 158‘ پی پی 167‘ پی پی 168 ‘ پی پی 170 شامل ہیں۔ ان حلقوں میں مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ چنیوٹ و گردو نواح میں بد ترین بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر شہری سراپا احتجاج ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے سی ای اوز وزارت توانائی کو غلط ڈیٹا فراہم کر رہے ہیں۔ دیہی اور شہری علاقوں میں 8 سے 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جبکہ وزارت کو بتایا جاتا ہے کہ لوڈشیڈنگ 4 سے 8 گھنٹے کی جا رہی ہے۔ سوہدرہ میں  سولہ سے اٹھارہ گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت حسیب ربانی نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور گیپکو حکام سے لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ چناب نگر میں گیس بھی بند ہو گئی، بہاولنگر میں وکلاء نے احتجاج کیا۔گوجرانوالہ اور اس کے گردونواح میں بجلی کی بدترین غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ  ہو رہی ہے، شہریوں کی سوشل میڈیا پر گیپکو حکام  کو بد دعائیں، حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔ مختلف علاقوں میں بجلی کی بار بار ٹرپنگ نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کردیا ہے۔ گیپکو سب ڈویژن پیپلز کالونی، ماڈل ٹائون، شاہین آباد، عالم چوک، جی ٹی روڈ اور دیگر میں بجلی کے کم وولٹیج سے شہریوں کی قیمتی اشیاء جل رہی ہیں جبکہ بجلی کی مسلسل کئی کئی گھنٹے بندش نے شہریوں کو ذہنی مریض بنا دیا ہے۔ بجلی کی آنکھ مچولی سے کاروبار بھی بری طرح متاثر ہو گئے۔ شہری علاقوںمیں 14 سے18 گھنٹے کی غیر اعلانیہ و اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر شہری واپڈا افسران و ذمہ داران کو بددعائیں دے رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن