اسلام آباد(خبر نگار)ملک میں ادویات کی فروخت پرسیلز ٹیکس کے نفاذ کے معاملے پر بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے سیلز ٹیکس کے نفاذ پر حکومت اور فارما انڈسٹری میں ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے،جبکہ پی پی ایم اے ادویات کی فروخت پر سیلز ٹیکس کا نفاذ ماننے سے انکاری ہے،حکومت اور فارسیوٹیکل مینوفیکچرز ایسوسی ایشن کے درمیان رابطے کئے جارہے ہیں، حکومت نے سیلز ٹیکس کا فیصلہ واپس لینے کیلئے 10 دن کی مہلت مانگ لی ہے،ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ فارما انڈسٹری کو ادویات کی فروخت پر ٹیکس قابل قبول نہیں،سیلز ٹیکس سے فارما انڈسٹری کو 70 ارب کا نقصان ہوگا،فارما انڈسٹر ی سالانہ 700ارب کا زرمبادلہ کماتی ہے،سیلز ٹیکس سے ادویات کی پیداواری لاگت بڑھے گی جس کا بوجھ صارفین پر بڑھے گا،جبکہ حکومت نے سیلز ٹیکس کا بوجھ صارفین پر ڈالنے سے منع کیا ہے،فارما انڈسٹری قابل واپسی سیلز ٹیکس کیلئے تیار ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ دونوں پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے سیلز ٹیکس اور ڈالر کے ریٹ کو ادویات کی قلت میں اضافے کی وجہ قرار دیاہے