اسلام آباد(وقائع نگار)امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) نے اسلام آباد میں ایک تقریب کے ذریعے ورلڈ مائیکرو، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈے منایاتقریب کا مقصد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے نہ صرف پاکستانی معیشت بلکہ دنیا بھر کی معیشتوں میں اہم کردار کو تسلیم کرنا تھا۔ عالمی سطح پر، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کل کاروباری شعبے کا تقریباً 90 فیصد ہیں، جو کہ 50 فیصد سے زیادہ افرادی قوت کے لیے ذریعہ معاش پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اپنیکاروباری اقدامات کے ذریعے جدت اور تخلیقی صلاحیتوں کو بھی فروغ دیتے ہیں۔تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے، یو ایس ایڈ پاکستان کے ڈپٹی مشن ڈائریکٹر ڈیوڈ ینگ کا کہنا تھا کہ یو ایس ایڈ کی سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ایکٹیویٹی (SMEA) پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کی انٹرپرائزز کی ترقی کے لیے ایک بھرپور کوشش ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں میں، SMEA نے "انوویشن اور اسکیل اپ گرانٹس" دی ہیں،اس کے علاوہ کاروباری ترقی کی سرگرمیوں کو نافذ کیا ہے، اور پاکستانی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے مارکیٹ تک رسائی اور تکنیکی تربیت میں اضافہ کیا ہے۔ اس پروگرام کے متاثر کن نتائج برآمد ہوئے ہیں، جس سے ملازمتوں کے سینتیس ہزار نئے مواقع پیدا ہوئے۔SMEA کی ایک اور اہم کام خواتین کی زیر قیادت کاروبار کے لیے گرانٹس فراہم کرنا ہے، جو اس پروگرام کے تحت کل مستفید ہونے والوں کا 30 فیصد سے زیادہ ہے۔اس موقع پر وزارت صنعت و پیداوار، حکومت پاکستان کے ایڈیشنل سیکرٹری افتخار علی سہو نے پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو مضبوط بنانے میں یو ایس ایڈ کے تعاون کو سراہا۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایم ایز(SMEs) اعلیٰ آمدنی والے شعبے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ حکومت پاکستان کی ایس ایم ای پالیسی جامع، سازگار اور صارف دوست ہے۔