لاہور(بزنس رپورٹر) لمز یونیورسٹی کے کانووکیشن میں پانچوں سکولوں کے تقریباً 1100 گریجویٹ اور انڈر گریجویٹ طلباء کو ڈگریاں دی گئیں۔ اس موقع پریونیورسٹی کی سینئر قیادت بشمول پرو چانسلر جناب عبدالرزاق داؤد، ریکٹر شاہد حسین، وائس چانسلر ڈاکٹر ارشد احمد، لمز بورڈ آف ٹرسٹیز کے ممبران، ڈینز، فیکلٹی اور سٹاف ممبران ،طلباء اور ان کے اہل خانہ نے بڑی تعداد میںشرکت کی۔رجسٹرار، محترمہ زارا فتح قزلباش نے استقبالیہ خطاب کیا، جس کے بعد پرو چانسلر، جناب عبدالرزاق داؤد نے لمز کے 34ویں کانووکیشن کا باقاعدہ آغاز کیا۔وائس چانسلرڈاکٹر ارشد احمد نے گریجویٹ کلاس کو مبارکباد دی اور ان کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کانووکیشن کو تمام طلباء کے لیے ایک اہم لمحہ قرار دیا۔ملک میں جاری سیاسی غیر یقینی صورتحال اور معاشی چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے، ڈاکٹر ارشد احمد نے تمام فارغ التحصیل طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنے انفرادی کردار کو سمجھیں۔ انہوں نے ایک بہتر اورمستحکم پاکستان کے لیے اجتماعی کوششوں پر بھی زور دیا۔ جسٹس (ر) ناصرہ اقبال نے خطاب کے دوران طلباء کو معاشرے میں عدم برداشت سے نمٹنے کا ذریعہ بننے کی بھی ترغیب دی۔ انہوںنے لمز میں صنفی مساوات کے تناسب کو بھی سراہا۔ ریاضی کی اسسٹنٹ پروفیسر، ڈاکٹر ہانیہ اعظم نے لمزکے سیکھنے، ترقی اور کامیابی میں سہولت فراہم کرنے والے ماحول کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ا علیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کو نیشنل مینجمنٹ فاؤنڈیشن ایوارڈز اور کارپوریٹ میڈلز دئیے گئے جبکہ پی ایچ ڈی کے گریجویٹس کی بھی رسمی ستائش کی گئی۔ لمز کی ایک مرحومہ طالبہ اقصیٰ فاطمہ کوبعد از مرگ ایم بی اے کی ڈگری سے نوازا گیا، جو اپریل میں انتقال کر گئی تھیں اور اس سال گریجویشن کرنے والی تھیں۔ لمز کے ریکٹر شاہد حسین نے مرحومہ اقصیٰ فاطمہ کے والدین کو ڈگری پیش کی۔