کراچی (نیوز رپورٹر) محکمہ تعلیم سندھ نے صوبے میں پہلی مرتبہ انٹر سال اول کے داخلے نویں جماعت کے نتائج پر دینے کی منظوری دیدی۔صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ نے نویں جماعت کے نتیجے کی بنیاد پر سرکاری کالجوں میں انٹر سال اول گیارہویں جماعت میں داخلوں کی منظوری دیدی ہے تاہم یہ داخلے عارضی ہوں گے اور میٹرک کا نتیجہ آنے پر اس کی توثیق ہوسکے گی۔مذکورہ اقدام طلبہ کے قیمتی تعلیمی سال کے کئی اہم ماہ بچانے کے لیے کیا گیا ہے۔محکمہ تعلیم کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم کو اس سلسلے میں تجویز پیش کی گئی تھی کہ دسویں جماعت کے نتائج میں تاخیر کی وجہ سے گیارہویں جماعت میں داخلے وقت پر نہیں ہو پاتے جس کی وجہ سے طلبہ نجی کالجوں میں داخلہ لے لیتے ہیں اور طلبہ کی بڑی تعداد کوچنگ سینٹرز کا رخ کرلیتی ہے، بعد ازاں طلبہ داخلے کے باوجود سرکاری کالجوں میں کلاسیں نہیں لیتے۔اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ ڈاکٹر محمد علی مانجھی نے وزیر تعلیم سردار علی شاہ سے ملاقات کی ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ نے صوبائی وزیر تعلیم کو اس حوالے سے بریفنگ بھی دی اور ان سے گزارش کی کہ یکم اگست سے تعلیمی سرگرمیاں شروع ہونے سے طلبہ کے انتہائی اہم چار ماہ ضائع ہونے سے بچ جائیں گے۔ڈاکٹر محمد علی مانجھی نے کہا کہ یکم اگست سے پورے سندھ کے کالجوں میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی۔
منظوری وزیر تعلیم کی زیر صدارت اجلاس میں دی گئی‘ تاہم یہ داخلے عارضی ہونگے‘ میٹرک کا نتیجہ آنے پر اس کی توثیق ہوسکے گی
Jul 01, 2022