لیجنڈری آستریلوی کرکٹر ایلن بارڈرنے انکشاف کیا ہےکہ وہ پارکنسن کی بیماری کا شکار ہوگئےہیں۔تفصیلات کے مطابق عظیم آسٹریلوی کرکٹر کا کہنا تھا کہ مجھے 2016 میں پارکنسن ہوا تھا لیکن میں نے پہلے اس بات کو پبلک نہیں کیا تھا۔ میں نہیں چاہتا تھا کہ لوگ میرے لیے افسوس محسوس کریں لیکن اب محسوس ہوتا ہے کہ کبھی نہ کبھی لوگوں کو اندازہ ہو جائے گا۔ایلن بارڈر نے مزید کہا کہ ابھی میری عمر 68 سال ہے، ڈاکٹر مانتے ہیں کہ اگر میں 80 برس کی عمر تک جی گیا تو یہ ایک معجزہ ہوگا۔ فی الحال میں پریشان نہیں ہوں، مستقبل قریب کی پریشانی بھی نہیں، شاید بہت سوں سے اب بھی بہتر ہوں لیکن قریبی دوستوں نے کہا ہے کہ انہوں نے بیماری کے آثار نوٹس کرنا شروع کردیے ہیں۔واضح رہے کہ ایلن بارڈر 1987 ورلڈ کپ کی فاتح آسٹریلین ٹیم کے کپتان تھے اور ٹیسٹ کرکٹ میں 11 ہزار رنز بنانے والے پہلے بیٹر بھی ہیں۔’پارکنسن ڈیزیز‘ ایک دماغی بیماری ہے جس کا شکارہونے والے افراد کو جسم میں غیر ارادی حرکات پیدا ہونے، کانپنے جیسی علامات اور توازن برقرار رکھنے میں مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔اس بیماری کی علامات بہت ہی آہستگی سے شروع ہوتی ہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ بہت سنجیدہ نوعیت اختیار کر لیتی ہیں۔ جیسے جیسے بیماری بڑھتی ہے تو متاثرہ افراد کو چلنے پھرنے اور بات کرنے میں بھی مشکلات درپیش آنا شروع ہو جاتی ہیں۔