ہر سال مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد سنتِ ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے بھیڑ، بکرے، گائے، بیل، بچھیا، اُونٹ اور دنبے کی قربانی کرتی ہے جس کے بعد جانوروں سے حاصل ہونے والے گوشت کو محفوظ کرنے اور اس کے استعمال سے متعلق کئی خدشات اور سوالات جنم لیتے ہیں جس کے جواب اس رپورٹ میں درج ہیں۔
عیدالاضحیٰ پر گھروں میں دعوتوں اور مزیدار پکوانوں کا ایک طویل سلسلہ چلتا ہے جس کے بعد گوشت کو آنے والے کچھ وقت کے لیے فریزر میں محفوظ کر لیا جاتا ہے، فریج میں رکھے گئے اس گوشت کی مدتِ استعمال اور صحیح طریقے سے محفوظ کرنے کے طریقے سے متعلق ماہرین کا کیا کہنا ہے آئیے جانتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق گوشت سے پروٹین حاصل ہوتا ہے جس کا استعمال صحت کے لیے نہایت مفید ہے، چربی سے پاک گوشت صحت کا ضامن ہے مگر گوشت کا زیادہ استعمال بھی مضر صحت ہے، طبی ماہرین ایک دن میں 250 گرام سے زائد سرخ گوشت کھانے سے منع کرتے ہیں اور گوشت کے ساتھ سلاد، دہی اور لیموں کے استعمال پر زور دیتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق فریزر میں جمے ہوئے گوشت کا ذائقہ اور اس کی غذائی خصوصیت بدل جاتی ہے اسی لیے فریزر میں لمبے عرصے تک رکھے گئے گوشت سے ہرممکن پرہیز کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ قربانی کے گوشت کو زیادہ لمبے عرصے تک فریزر میں رکھنا مناسب نہیں، گوشت کو فریزر میں تقریباً 6 ماہ تک محفوظ رکھا جاسکتا ہے مگر، کیوں کہ 3 ماہ بعد ہی اس کے تمام فوائد اور غذائیت ختم ہوجاتی ہےاسی لیے فریزر میں رکھے (جمے ہوئے) گوشت کو تقریباً 2 سے 6 ہفتوں کے اندر استعمال کر لیا جائے تو بہتر ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 2 ہفتے سے زیادہ عرصے تک فریزر میں گوشت رکھنے کے نتیجے میں لال گوشت میں سے پروٹین اور دیگر وٹامنز وغیرہ ختم ہو جاتے ہیں، اس کے بعد وہ گوشت تو ہوتا ہے لیکن اس میں پائے جانے والے قدرتی فوائد ختم ہو جاتے ہیں۔
گوشت محفوظ کرنے سے متعلق طبی ماہرین کا کیا کہنا ہے:
طبی ماہرین کا گوشت محفوظ کرنے اور اس کی مدتِ استعمال بڑھانے سے متعلق مشورہ دیتے ہوئے کہنا ہے کہ گوشت کو فریزر میں محفوظ کرنے کے لیے اخبار کا استعمال ہر گز نہ کیا جائے، فریزر میں گوشت محفوظ کرنے کے لیے سفید شاپنگ بیگز کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
قربانی کا گوشت محفوظ کرنے سے قبل گوشت کو دھو کر اس میں سے خون کا اخراج ہونے دیں، ڈیپ فریزر میں گوشت جمانے کے لیے درجۂ حرارت کو گرنے یا بڑھنے نہ دیں، گوشت کو مخصوص درجۂ حرارت پر محفوظ کریں۔
گوشت رکھتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ اس کی بو کھانے کی دوسری غذاؤں میں نہ جائے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پگھلائے ہوئے گوشت کو دوبارہ منجمد کرنا محفوظ نہیں ہے اس عمل سے فوڈ پوائزننگ اور دیگر بیکٹیریاز کے جنم لینے کے سبب صحت پر مضر اثرات آ سکتے ہیں۔
ایسا گوشت جو پہلے ہی ایک بار فریز ہونے کے بعد پگھلایا جا چکا ہے اسے ذخیرہ کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ پہلے اس کو پکالیا جائے، بعد میں پکے ہوئے گوشت کو سالن یا کسی بھی پکوان کی صورت میں فریز کیا جا سکتا ہے۔