غزہ+ تل ابیب (نوائے وقت رپورٹ) شمالی غزہ کی پٹی میں جہادی تنظیم حماس سے لڑائی کے دوران دو اسرائیلی فوجی مارے گئے اور 2 زخمی ہوگئے۔ شناخت سٹاف سارجنٹ یائر ایویتان اور سارجنٹ فرسٹ کلاس یاکر شموئیل ٹیٹلبام کے نام سے ہوئی۔ شجاعیہ میں ہی حماس کی فائرنگ اور بارودی سرنگ کے دھماکے میں دو فوجی شدید زخمی بھی ہوئے۔ اسرائیل میں لاکھوں شہری حکمران اتحاد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے معاہدے کا مطالبہ کیا۔ تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس، قیصریہ، حیفہ سمیت ملک بھر میں مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے حماس سے معاہدے میں ناکامی پر نیتن یاہو حکومت سے مستعفی ہونے اور فوری الیکشنز کا مطالبہ کیا۔ اسرائیلی پولیس نے احتجاج کو کچلنے کے لیے اپنے یہودی شہریوں کو بھی نہ بخشا اور ان پر پل پڑی۔ پولیس نے رکن اسمبلی سمیت احتجاج میں شریک لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ مظاہرین نے رکاوٹیں جلا دیں۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ سکیورٹی اہلکاروں نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ فلسطینی نیوز ایجنسی نے غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ میں اقوام متحدہ کی تنصیبات پر اسرائیلی بمباری میں استعمال کئے جانے والے بھارتی میزائل کے ٹکڑے کی ویڈیو جاری کردی۔ اسرائیل کو گولہ بارود اور ہتھیاروں کے پرزوں کی فراہمی بھارت کے دوہرے معیار کا ثبوت ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قدس نیوز نیٹ ورک نے 6جون کو نصیرات پناہ گزین کیمپ پر بمباری کے دوران اسرائیلی جنگی طیاروں کی طرف سے گرائے گئے میزائل دکھائے گئے۔ ان باقیات میں میڈ اِن انڈیا کا لیبل واضح طور پر لکھا ہے۔ الجزیرہ کی طرف سے دیکھی گئی دستاویزات کے مطابق بھارت سے ہتھیاروں کے پرزے خاموشی سے اسرائیل کو فراہم کئے جارہے ہیں۔ اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف بڑا جنگی محاذ کھولنے کا عندیہ دیدیا۔ اسرائیل غزہ جنگ سے متعلق اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل تمام مقاصد حاصل ہونے تک جنگ جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے۔ حکومتی اجلاس میں بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ فتح کا کوئی نعم البدل نہیں، تمام مقاصد پورے ہونے تک جنگ جاری رکھیں گے۔ امریکی صدر کے مجوزہ جنگ بندی معاہدے کے لئے ہمارا عزم برقرار ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ حماس مجوزہ معاہدہ کرنے میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔