لاہور( این این آئی) سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک کے ذمہ داران کو بتا رہا ہوں گلی محلے کی سطح پر ایک انقلاب پرورش پا رہا ہے یہ ایک اندھا انقلاب ہے ،لوگ بے بس ہو گئے ہیں ، حلق سے فلک تک مہنگائی نے لوگوں کو زندہ دفن کر دیا ہے ، ان کے پاس قبر کے لئے دینے کے پیسے نہیں ہیں،اب فارم 45اور47کی لڑائی نہیں بلکہ غریب کے زندہ رہنے کی جستجو ہے ،ذمہ دار حلقوں کو خدا اور رسول کا واسطہ دے کر کہتا ہوں غریب کی مدد کریں ان کو بے موت مرنے سے بچائیں ۔اپنے ویڈیو بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ میں صبح کا ناشتہ اپنے محلے میں ریڑھی پر کرتا ہوں ، جس دن سے میرے اسلامی دوست مجھے چالیس روز کے چلہ پر لے کر گئے اس دن سے میں نے دوپہر کا کھانا نہیں کھایا اور میرے گھر میں دوپہر کو چولہا نہیں جلا ، میں شام کو کھانا بنواتا ہوں اور میرا سٹا ف اگلے دن دوپہر کو گزشتہ شام کا کھانا کھاتا ہے ۔ میرے گھرکا چولہا ایک وقت جلتا ہے اور میرا گیس کا بل ایک لاکھ روپے آیا ہے ، بجلی کا بل ایک لاکھ 68ہزار روپے ہے ، میرے محلے میں ہر گھر میں چار سے آٹھ ہزار روپے تک گیس کا بل آیا ہے ۔میری آج کی ویڈیو سمجھدار لوگوں کے لئے ہے ، میں یہ ملک کے ذمہ داران کے لئے جاری کر رہا ہوں کہ گلی محلے کی سطح پر ایک انقلاب پرورش پا رہا ہے یہ ایک اندھا انقلاب ہے ،کوئی ماں نہیں چاہتی اس کا بچہ بغیر ناشتے کے سکول جائے ، لوگ بے بس ہو گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کے پاس قبر کے لئے دینے کے پیسے نہیں ہیں ، میں ان لوگوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے قبرستا ن میں لکھ کر لگایا ہوا ہے کہ اگر آپ کے پاس کفن دفن کے پیسے نہیں ہیں تو ہمارے ساتھ رابطہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ ملک ڈوب رہا ہے ، اقتصادی ، معاشی اور سیاسی طور پر ایسی تباہی ہے جس کو سمجھنے کی ضرورت ہے ،گاڑی ہاتھ سے چھوٹ رہی ہے وقت کسی کا نہیں ہوتا ،چور ،ڈاکو اورلٹیرے جو صرف اپنے کیس ختم کرانے آئے تھے ان کو احساس نہیں کہ غریب کا چولہا بجھ رہا ہے اور بجھ گیا ہے ،اس کے نتائج خوفناک ہوں گے۔