زہریلے ساپنوں کا مسکن جزیرہ، جہاں انسانوں کا داخلہ منع

جہاں دنیا میں ہر طرف انسانوں کاراج ہے وہاں ایک جزیرہ ایسا بھی ہے جہاں انسانوں کی بجائے سانپوں کا راج ہے اور اس علاقے میں انسانوں کا داخلہ منع ہے۔ 
اس جزیرے میں دنیا کےزہریلے ترین سانپ پائے جاتے ہیں،اس سانپوں کے جزیرے کا نام ایلاڈا قیماڈا گرینڈے ہے جو بحر اوقیانوس میں واقع ہے،جزیرے کا رقبہ محض 106 مربع ایکٹر ہےاس علاقے میںگھنا جنگل اور پتھریلی چٹانیں ہیں۔
سانپوں کے اس جزیرےکی ملکیت برازیل کی ہے اور وہاں کوئی انسان آباد نہیں ہے،اس جزیرے میں ایک لائٹ ہاؤس قائم ہے تاکہ اس علاقے سے گزرنے والے بحری جہازوں کو رہنمائی ملتی رہے،اس
لائٹ ہاؤس کا تمام انتظام برازیل کی بحریہ کے پاس ہے۔
سال 1920 میں اس لائٹ ہاؤس کو مکمل طور پر خودکار بنا دیا گیا تھا، بحریہ کے اہلکار سال میں ایک بار دیکھ بھال کیلئےاسکا معائنہ کرتے ہیں اور جزیرے میں جانے کیلئےخصوصی حفاظتی انتظامات کیے جاتے ہیں۔
اس جزیرے سے منسوب کہانیوں میں کہا جاتا ہے کہ خودکار بنائے جانے سے قبل اس لائٹ ہاؤس میں ایک محافظ اپنی فیملی کیساتھ رہتا تھا، ایک رات سانپوں نے لائٹ ہاؤس پر حملہ کیا تو محافظ اور اسکا خاندان اپنی جان بچانے کیلئےساحل کیجانب بھاگے لیکن سانپوں کے ڈسنے سے سب ہلاک ہو گئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس جزیرے میں ’گولڈن لینس ہیڈ‘ نسل کے سانپ پائے جاتے ہیں، انکا رنگ زردی مائل ہوتا ہے اور انہیں سنہری سانپ بھی کہا جاتا ہے، انکی لمبائی تقریباً چار فٹ تک ہوتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن