وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے. شہباز شریف ایک باہمت وزیر اعظم ہیں وہ ملک و قوم کی بہتری چاہتے ہیں اور انہوں نے حکومتی اخراجات کم کرکے دکھائے. شاہدخاقان اور مفتاح اسماعیل کاارکان اسمبلی کو500ارب دینے کا دعوی درست نہیں۔ ہمارے سابق ساتھیوں نے غلط اعدادوشمار پیش کیے۔عطا تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے.حکومت باتوں پر نہیں عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے اور اپنے اخراجات کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ملک و قوم کی بہتری چاہتے ہیں اور انہوں نے حکومتی اخراجات کم کرکے دکھائے. ڈاؤن سائزنگ اور رائٹ سائزنگ پر کمیٹی قائم کی گئی ہے.حکومت اپنے اخراجات جتنے کم کر سکتی تھی کر دئیے ہیں. پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل کا عمل شروع کردیا گیا ہے. ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کا کام جاری ہے جبکہ کابینہ کے ارکان نے تنخواہ لے رہے ہیں اور نہ مراعات۔انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کا 500 ارب روپے کا ترقیاتی فنڈز دینے کا دعوی درست نہیں.ترقیاتی اسکیموں کی لیے ارکان اسمبلی کو 500 ارب روپے دینے والے بات غلط ہے اور ہمارے سابق دو ساتھیوں نے غلط اعداد و شمار پیش کیے۔انہوں نے کہا نوازشریف نے شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم بنوایا، سیاسی جماعت بنانا سب کا حق ہے. لیکن حقائق کو مسخ نہیں کرنا چاہئے۔ شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل (ن)لیگ کی ہر حکومت کا حصہ رہے۔ وزیراعظم شہباز شریف تنخواہ، مراعات نہیں لے رہے۔کابینہ کے اراکین بھی تنخواہ لے رہے ہیں نہ مراعات، شاہد خاقان عباسی کی اپنی ایئرلائن ہے ان کو پی آئی اے کا ذکر نہیں کرنا چاہئے تھا. نجکاری کے عمل میں تیزی آئی ہے۔ شاید شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل نے بجٹ کتاب کو صحیح نہیں پڑھا.حکومت کے اخراجات میں کمی کی ایک مثال پی ڈبلیوڈی کی تحلیل ہے۔پی ڈبلیو ڈی کرپشن کا ذریعہ تھا، پی ڈبلیو ڈی کا محکمہ بند ہوگیا، حکومت نے کوشش کی کم سے کم ٹیکس لاگو کیا جائے. وزیراعظم کی ذاتی کاوش سے سولرپینل، پنشنرز کی انکم پر کوئی ٹیکس نہیں لگا۔بجٹ کے حوالے سے عطااللہ تارڑ نے کہا کہ وزیر اعظم کی ذاتی کاوشوں سے سولر پینلز پر کوئی ٹیکس نہیں لگا، نصابی کتابوں پر کوئی نہیں لگا، پنشنرز اور کھاد کے شعبے پر ٹیکس نہیں لگا، خیراتی ہسپتالوں پر کوئی ٹیکس نہیں لگا، جبکہ اسٹاک مارکیٹ کا تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ بجٹ میں درست اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ٹی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے وزیراعظم کا وژن ہے کہ ملکی معیشت کو درست کیا جائے اور حکومت کی درست پالیسیوں کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں۔عطا تارڑ نے کہا کہ ایک لاکھ تنخواہ لینے والے پر 1200 ٹیکس لگایا گیا، سٹاک ایکسچینج کے نئے ریکارڈ بننا اس بات کی دلیل ہے کہ بجٹ مثبت قدم ہے، معیشت کی بحالی کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا. ہمیں امید ہے یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی 38 فیصد سے 11 فیصد پر آئی ہے، 30 ہزار ریٹیلرز کی رجسٹریشن خوش آئند قدم ہے. اب نان فائلر سے فائلر بننا پڑے گا، ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں سب کو ٹیکس دینا ہو گا، اسلام آباد کے بڑے بڑے گھر، فارم ہاس پر ٹیکس لگایا گیا ہے، کچھ ٹیکسز اشرافیہ پر لگائے گئے ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں معیشت کی بہتری ہوگی، آئی ٹی ایکسپورٹ بڑھی ہے. ہمارے دو دوستوں کی خدمت میں گزارش ہے جو اچھی چیزیں ہیں ان کو سراہنا چاہئے۔عطا تارڑ نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، ڈیفالٹ کے دہانے سے بچا کر ملکی معیشت کو بہتری کی جانب لے کر آئے ہیں، بانی پی ٹی آئی دور میں زرمبادلہ کے ذخائر 15 دن کے تھے، نوازشریف، شہباز شریف نے ہمیشہ وضع داری کا مظاہرہ کیا۔
شاہد خاقان عباسی کا 500 ارب روپے کا ترقیاتی فنڈز دینے کا دعوی درست نہیں:عطااللہ تارڑ
Jul 01, 2024 | 22:59