اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے اختتام پر جاری کیے جانیوالے اعلامیے میں صرف اسرائیل کی مذمت کی بجائے ایسے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں جن سے یہ تاثرملتا ہے کہ امدادی کارکن بھی اس واقعے کے ذمہ دار تھے۔ رکن ممالک کی دس گھنٹے کی بحث کے بعد جاری کیے جانیوالے اعلامیے میں یہ الفاظ امریکی مطالبے پرشامل کرائے گئے۔ سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ نے اسرائیل کو واحد ذمہ دار قرار دینے کی مخالفت کی اور اسرائیلی موقف کے مطابق الفاظ شامل کرائے ۔ امریکہ نے اعلامیے سے آزادانہ تحقیقات کے الفاظ بھی حذف کرا دئیے ۔ اسرائیل نے الزام لگایا تھا کہ امدادی کارکنوں نے اس کے کمانڈوز پر حملہ کیا جس کے جواب میں یہ کارروائی کی گئی ۔ اس سے پہلے امریکہ نے مذمتی قرارداد کی بھی حمایت نہیں کی تھی ۔ سلامتی کونسل کی قرارداد میں یرغمالیوں کی فوری رہائی اور واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ تو کیا گیا ہے تاہم تجزیہ نگاروں کے مطابق اعلامیے میں اس سے پہلے منظورہونیوالی قرارداد سے کافی حد تک نرم الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔