کابل + واشنگٹن (ایجنسیاں) افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ نیٹو افواج بمباری کا سلسلہ بند کریں وہ قابض فورس بنتی جا رہی ہیں۔ کابل میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ حکومت افغانستان کی طرف سے نیٹو کو افغان شہریوں کے گھروں پر فضائی حملے کرنے سے منع کیا گیا ہے اس کے باوجود اگر یہ سلسلہ جاری رہتا ہے تو سمجھا جائے گا کہ نیٹو افواج افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے نہیں، یہاں قابض ہونے کے لئے آئی ہیں اور ایسی افواج سے افغان کس طرح سلوک کرتے ہیں، کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں، پوری افغان تاریخ اس کی گواہ ہے۔ حامد کرزئی نے مزید کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ پاکستان میں لڑی جائے کیونکہ دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے وہاں پر موجود ہیں‘ افغانستان میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ شہری ہلاکتوں کا کوئی واقعہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کئی بار کہا ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے میدان افغانستان کے دیہات نہیں، پاکستان میں لڑی جائے۔ امریکہ افغانستان کیساتھ اتحادی ملک جیسا سلوک کرے، نیٹونے افغان صدر کا انتباہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی سرکوبی کیلئے رات کے آپریشن ضروری ہیں، افغان حکومت کے تعاون اور اجازت کے بغیرکوئی حملہ نہیں کیا، شہری ہلاکتوں پر افسوس ہے۔ وائٹ ہاﺅس نے کہا ہے کہ افغان صدر حامد کرزئی کے تحفظات کو مدنظر رکھا جائے گا اور شہری ہلاکتوں سے بچنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔ این این آئی کے مطابق حامد کرزئی نے خبردار کیا ہے کہ ان کے پاس نیٹو کی کارروائی کو روکنے کے لئے کئی ذرائع موجود ہیں‘ حملے بند نہ ہوئے تو یکطرفہ کارروائی پر مجبور ہو جائیں گے۔ نیٹو افواج کے سربراہ اینڈرس فوگ نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان عسکریت پسند اب بھی مضبوط ہیں اور یہی وجہ ہے کہ نیٹو شورش زدہ ملک سے انخلاف نہیں کر سکتا۔ ادھر نیٹو کی ترجمان اونا لنگسکیو نے کہا کہ نیٹو اور افغان حکام صوبہ ہلمند میں کمپا¶نڈ پر بمباری کی تحقیقات کر رہے ہیں تاہم واضح کیا کہ اس قسم کے آپریشن کو نہیں روکا جائے گا۔
کرزئی
کرزئی