مسلم لیگ (ن) کی سیاسی و معاشی ترجیحات

مسلم لیگ (ن) کی سیاسی و معاشی ترجیحات

حالیہ انتخابات میں پاکستانی عوام نے بالغ نظری کا ثبوت دیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی پانچ سالہ ناقص کارکردگی کو مسترد کر کے مسلم لیگ (ن) کو مرکز اور صوبہ پنجاب میں واضح اکثریت کے ساتھ حکومت سازی کا مینڈیٹ دے دیا ہے۔ آزاد اراکین کی شمولیت اور خصوصی نشستوں کے اضافہ سے اس جماعت کو مزید استحکام ملا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف 5 جون کو پاکستان کے 27ویں وزیراعظم کی حیثیت سے قلمدان وزارت سنبھال لیں گے۔ موصوف ایک تجربہ کار سیاستدان اور محب وطن مخلص رہنما ہیں پاکستانی قوم نے ان کی گذشتہ کارکردگی اور بے داغ کردار کو سامنے رکھتے ہوئے ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ قوم کو یقین کامل ہے کہ وہ اپنی سیاسی بصیرت اور قائدانہ صلاحیتوں سے ملک کو اس کے موجودہ سیاسی اور معاشی بحرانوں سے نکال لیں گے۔
یہ بات بڑی خوش آئند ہے کہ میاں نواز شریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ملک کو اس کے موجودہ سیاسی اور معاشی بحرانوں سے نکالنے کے لئے مرحلہ وار ترجیحات کا تعین کر لیا ہے۔ گذشتہ روز میاں نواز شریف نے جاتی عمرہ رائیونڈ میں پارٹی کے مرکزی رہنماﺅں کا مشاورتی اجلاس منعقد کر کے طریقوں پر غور کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی پہلی ترجیح عوام کو بجلی کی فراہمی ہے۔ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ ابتدائی مرحلے میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کی جائے گی۔ بیرونی سرمایہ کاری کے ساتھ سرمایہ کار ملک میں بجلی کے لئے سرمایہ کاری کریں گے۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) نے خسارے میں چلنے والی 5 کارپوریشنوں کے سربراہوں کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان اداروں میں پی آئی اے، پاکستان سٹیل، پاکستان ریلویز، واپڈا اور نیشنل شپنگ کارپوریشن شامل ہیں۔ میاں نواز شریف نے مزید کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ حلف اُٹھانے کے بعد تھرپارکر جا کر تھرکول منصوبے کا دورہ کریں گے۔ مرکزی حکومت کے تعاون سے دور دراز علاقوں میں دانش سکول بنائے جائیں گے۔ جس کو جہاں بھی مینڈیٹ ملا ہے اس کا احترام کرتے ہیں اور وہ وعدہ کیا کہ وہ چاروں صوبوں کو بلاتفریق ساتھ لے کر چلیں گے۔
یومِ تکبیر کے موقع پر حسبِ روایت ایوان کارکنان تحریک پاکستان شاہراہ قائداعظم لاہور میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت فخر صحافت، نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین جناب ڈاکٹر مجید نظامی نے کی۔ اس موقع پر میاں نواز شریف نے کہا کہ آج میں جناب مجید نظامی کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے خصوصی تقریب میں شرکت کے لئے آیا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ 28 مئی 1998ءکو پاکستان نے ایٹمی دھماکے کر کے دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا مگر آج اس ایٹمی طاقت کی جو حالت ہے وہ آپ کے سامنے ہے۔ آج پاکستان میں دن اور رات بجلی بند رہتی ہے، بجلی نہ ہونے سے پانی بند، کاروبار ختم، فیکٹریوں کی پیداوار ختم اور ٹیوب ویل بند ہونے سے کسان پریشان، مہنگائی میں اضافہ اور ہماری برآمدات کم ہو رہی ہیں جبکہ بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم میں پاکستانیت کا جذبہ ہے ہم اس کشتی کو ساحل تک پہنچانا چاہتے ہیں۔
پاکستان کے عوام پاکستان مسلم لیگ (ن) کو بھاری مینڈیٹ کے ساتھ حکومت میں لا کر اب توقع رکھتے ہیں کہ یہ جماعت لوڈشیڈنگ، مہنگائی، کرپشن، بیروزگاری اور لاقانونیت کے مسائل کو حل کر لے گی۔ اب گیند میاں برادران کے کورٹ میں ہے وقت ہی فیصلہ کرے گا کہ وہ اس موقع سے کہاں تک فائدہ اٹھاتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن