”بجلی بحران ختم کرنے کیلئے گارنٹی بانڈ درست فیصلہ ہے، اندرونی قرضے بڑھیں گے“

لاہور (کامرس رپورٹر) ملک میں جاری بجلی کا بحران حل کرنے کیلئے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے آئی پی پیز کو ادائیگی کیلئے سٹیٹ بینک کی گارنٹی سے 6 ماہ کیلئے بانڈز جاری کرنے کا طریقہ طے کئے جانے پر اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ بجلی کی قلت کو پورا کرنے کیلئے فوری طور پر یہ اقدام درست ہے لیکن اس سے اندرونی قرضوں میں اضافہ ہوگا۔ کاروباری و صنعت کار برادری نے مسلم لیگ (ن) کے اس اقدام کو سراہا۔ ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا کہ اگر سٹیٹ بینک کی گارنٹی پر آئی پی پیز کو بینکوں سے قرضے مل جاتے ہیں تو بجلی گھروں کے مالی مسائل حل ہو جائیں گے۔ ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ آئی پی پیز 6 ماہ تک کیا کریں گے، پیسے تو ابھی چاہئیں۔ اگر آئی پی پیز بینکوں سے گارنٹی کیش کراتے ہیں تو نجی شعبہ متاثر ہوگا۔ ڈاکٹر قیس اسلم نے کہا کہ فوری طور پر یہ اقدام درست ہے لیکن اس اقدام سے اندرونی قرضوں میں اضافہ ہوگا۔ 6 ماہ بعد منی بجٹ آئیگا یا اگلے بجٹ میں اس کا اثر آئیگا۔ ابراہیم مغل نے کہا کہ بانڈ جاری کرنے کی بجائے صوبائی حکومتوں سے 90 ارب روپے وصول کئے جائیں تو صورتحال بہتر ہوسکتی ہے۔ کٹوتی این ایف سی کے حصے سے کی جائے۔ اشرف بھٹی، وقار اے میاں، میاں سعید کھوکھر، نعیم بادشاہ نے مسلم لیگ (ن) کے بجلی کی قلت ختم کرنے کے نئے بانڈز جاری کرنے کے فیصلے کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ اس وقت یہ فیصلہ بالکل صحیح ہے، سرکلرڈیٹ ختم کئے بغیر ملک سے بجلی کا بحران ختم نہیں ہوسکتا۔

ای پیپر دی نیشن