اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے انتخاب کیلئے حکمت عملی طے نہیں کی، حلف برداری کے بعد آج پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فیصلہ کریں گے۔ 45 سیٹوں کے ساتھ اپنا وزیراعظم بنانا ممکن نہیں، نومنتخب ارکان اسمبلی کے اعزاز میں عشائیے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یا سپیکر کے لئے امیدوار لانے کا فیصلہ نہیں کیا۔ مسلم لیگ (ن) نے وزیراعظم کے لئے ووٹ مانگا تو غور کریں گے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف کے لئے ڈرون حملے توانائی سے بڑا چیلنج ہے، جمہوری تقاضوں کے مطابق متفقہ اپوزیشن لیڈر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اپوزیشن کے مضبوط کردار کے لئے تحریک انصاف کی لیڈر شپ کو اعتماد میں لیں گے۔ چودھری نثار کو کہا تھا کہ بڑے بول نہ بولیں، کل آپ اِدھر اور ہم اُدھر ہوں گے۔ چودھری نثار تو وزیراعظم نہیں بن سکے، میں اپوزیشن لیڈر بن گیا ہوں، بطور اپوزیشن لیڈر مثبت کردار ادا کروں گا۔نواز شریف کو قومی سوچ رکھنی چاہئے۔ پنجابی ووٹ سے مینڈیٹ کا بیان خطرناک روایت ہے۔ صوبائیت کی بات نواز شریف کو زیب نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا کہ پی پی نے تحریک انصاف، جے یو آئی ف اور ایم کیوایم کے درمیان مفاہمت کروانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ متفقہ اپوزیشن لیڈر لایا جائے۔ دریں اثناءتحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما فاروق ستار سے رابطہ کیا ہے اور متحدہ اپوزیشن کے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔