پرویز خٹک وزیراعلی خیبر پی کے منتخب‘ قومی‘ پنجاب‘ بلوچستان اسمبلیوں کے اجلاس آج ہوں گے

Jun 01, 2013

اسلام آ باد + لاہور + کوئٹہ (آن لائن + خصوصی نامہ نگار + سپیشل رپورٹر + بیورو رپورٹ) 14ویں قومی اسمبلی کا تاریخ ساز اجلاس آج ہو گا۔ میاں نواز شریف‘ خورشید شاہ‘ امین فہیم‘ فضل الرحمن ، آفتاب شیر پاﺅ سمیت 333 نومنتخب ارکان قومی اسمبلی حلف اٹھائیں گے۔ عمران خان کی آمد پہلے اجلاس میں مشکوک ہے اور وہ ڈاکٹروں کی ہدایت کے بعد فیصلہ کرینگے‘ کل سپیکر ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لئے کاغذات جمع ہوں گے، پانچ جون کو وزیراعظم کا انتخاب عمل میں آئے گا۔ رپورٹ کے مطابق 13ویں قومی اسمبلی اپنی آئینی مدت پوری کرنے کے بعد تاریخ کا حصہ بن گئی۔ سپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا ارکان سے حلف لیں گی عام انتخابات کے نتیجے میں دو مذہبی جماعتوں سمیت اٹھارہ جماعتیں ایوان تک پہنچیں ہیں، آٹھ آزاد ارکان بھی قومی اسمبلی تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے پاس کل 176 نشستیں ہیں جبکہ پیپلز پارٹی دوسری بڑی پارلیمانی جماعت ہے اور اسکی عددی حیثیت 39 ہے، تحریک انصاف تیسرے نمبر پر ہے جس کے پاس 35 جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے 23 ارکان قومی اسمبلی اپنا حلف اٹھائیں گے اسی طرح جمعیت علمائے اسلام (ف) کی 15، پاکستان مسلم لیگ (ف) کی 6، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کی 4، جماعت اسلامی 4، نیشنل پیپلز پارٹی 3، (ق) لیگ 2، عوامی نیشنل پارٹی 2، مسلم لیگ (ض)، نیشنل پارٹی، عوامی مسلم لیگ، عوامی جمہوری اتحاد، آل پاکستان مسلم لیگ، قومی وطن پارٹی ، بلوچستان نیشنل پارٹی کا ایک ایک نومنتخب رکن حلف اٹھائے گا۔ ذرائع کے مطابق 14ویں اسمبلی کے پہلے اجلاس کے لئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، خصوصی پاسز کے علاوہ کسی شخص کو شاہراہ دستور کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی صرف خصوصی پاسز کے حامل افراد ہی نئی قومی اسمبلی کی کارروائی کو دیکھ سکیں گے۔ صحافیوں کو جاری کئے گئے پاسز کم پڑ گئے ہیں۔ قومی اسمبلی میں تقریب حلف برداری کے حوالے سے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ تین جون کو نئے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا سپیکر ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے عمل کے بعد اگلا اقدام قائد ایوان کے تقرر کا ہو گا۔ چار جون کو وزیراعظم کے انتخاب کے لئے کاغذات نامزدگی جمع ہوں گے، پانچ جون کو وزیراعظم کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔ وزیراعظم کے انتخاب کے بعد اگلا مرحلہ قائد حزب اختلاف کا ہو گا۔ اسمبلی کا اجلاس 5 جون تک جاری رہے گا۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق 16ویں پنجاب اسمبلی کے نومنتخب ارکان آج حلف اٹھائیں گے 371 ارکان پر مشتمل ایوان میں 352 ارکان اسمبلی حلف اٹھائیں گے، اجلاس صبح دس بجے طلب کیا گیا ہے، اسمبلی کی تزئین و آرائش کے ساتھ ساتھ افتتاحی اجلاس کے سکیورٹی انتظامات کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے، اسمبلی کی عمارت کے گرد و نواح میں سکیورٹی کے حوالہ سے خصوصی روشنی کا انتظام بھی کیا جائے گا جبکہ نئے ارکان کے ایوان میں داخلے کےلئے کارڈز جاری کئے گئے۔ آج مہمانوں کے داخلے پر مکمل پابندی ہو گی۔ آج سپیکر رانا محمد اقبال خاں نومنتخب ارکان اسمبلی سے حلف لیں گے، اگلے روز 2 جون کو سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخابات کے سلسلہ میں امیدواروں سے کاغذات نامزدگی وصول کئے جائیں گے۔ 3 جون کو سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے لئے ووٹنگ ہو گی۔ 5 جون کو قائد ایوان کے کانتخاب کے لئے کاغذات نامزدگی وصول کئے جائیں گے۔ 6 جون کو قائد ایوان (وزیر اعلیٰ) کے انتخاب کے حوالے سے ووٹنگ ہو گی۔ میاں شہباز شریف لاہور سے دونوں نشستوں کو چھوڑ کر راجن پور سے صوبائی نشست اپنے پاس رکھیں گے۔ چودھری نثار علی خان راولپنڈی، خواجہ محمد آصف سیالکوٹ اور مہر اشتیاق احمد لاہور سے صوبائی اسمبلی کی نشستیں چھوڑنے کے باعث حلف نہیں اٹھائیں گے، مسلسل دس انتخابات میں صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہونے والے سردار ذوالفقار کھوسہ نے صوبائی اسمبلی چھوڑنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ (ق) لیگ کے چودھری مونس الٰہی بھی دو صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر کامیابی کے باعث گجرات کی ایک نشست سے حلف اٹھائیں گے۔ ثمینہ خاور حیات کو جعلی ڈگری کے معاملے پر حلف لینے سے روک دیا گیا ہے طارق باجوہ سمیت دو ارکان کا جیت کے باوجود کامیابی کا نوٹیفکیشن ابھی جاری نہیں ہوا۔ تحریک انصاف کے پنجاب اسمبلی مےں پارلےمانی لےڈر مےاں محمود الرشےد نے پارٹی ارکان کی مشاورت اور پارٹی چےئرمےن عمران خان کی منظوری کے بعد راجہ راشد حفیظ کو سپیکر پنجاب اسمبلی کا امےدوار‘ سبطین خان کو ڈپٹی اپوزیشن لیڈر نامزد کر دیا ہے۔ جمعہ کے روز تحریک انصاف کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میاں محمود الرشید کی صدارت میں ہوا جس میں راجہ راشد حفیظ‘ میاں اسلم اقبال‘ مراد راس‘ سبطین خان‘ محمد صادق خان‘ ملک تےمور‘ آصف محمود‘ اعجاز خان‘ محمد عارف عباسی‘ اعجاز حسےن بخاری‘ ڈاکٹر صلاح الدےن‘ عبدالمجےد نےازی‘ مےاں ممتاز‘ جاوےد اصغر‘ وحےد اصغر ڈوگر‘ محمد جہانزےب کچھی اور مخصوص نشستوں پر آنےوالی خواتےن نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد پارلیمانی پارٹی نے میاں محمود الرشید کی قیادت میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے بھی ملاقات کی جس میں پنجاب کی سیاسی صورتحال سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے حوالے سے امیدواروں کے ناموں کے حوالے سے مشاورت کے بعد حتمی منظوری دی گئی ہے۔ اجلاس کے بعد میاں محمود الرشید نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران میڈیا برےفنگ دےتے ہوئے کہا کہ ہم نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخابی عمل کا بھی حصہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں بھرپور اپوزیشن کرینگے اور حکومتی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے شیڈو کابینہ بھی تشکیل دی جائے گی تاکہ حکومت کے تمام امور پر نظر رکھی جا سکے۔ حکومت جو اچھا کام کرے گی ہم اس کی ضرور حمایت کرینگے، اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لیکر چلیں گے۔ ہمارے (ق) لیگ، جماعت اسلامی اور آزاد ارکان سے رابطے ہیں۔ کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں وزارت اعلیٰ کا فیصلہ نہیں ہو سکا اور صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج ہو گا۔ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے عہدوں کے نام کا بھی اعلان نہیں کیا گیا بلوچستان میں آئندہ کے وزیر اعلیٰ کیلئے حتمی فیصلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نوازشریف نے کرنا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی میں حکومت سازی پر اتفاق ہوا ہے جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 20، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے 14 اور نیشنل پارٹی کے 11 ارکان شامل ہیں اگرچہ وزیر اعلیٰ نامزد کرنے کا اختیار میاں محمد نوازشریف کو دیا گیا ہے تاہم پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت کو ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو وزیر اعلیٰ نامزد کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے، مسلم لیگ (ن) بلوچستان کی قیادت وزیر اعلیٰ بلوچستان کیلئے کسی دوسری جماعت کے رکن کو منتخب کرنے پر آمادہ نظر نہیں آرہی۔ آئی این پی کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے قائد ایوان سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ چار چون کو سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب ہو گا۔ تین روز بعد 7 جون کو صوبائی اسمبلی نئے قائد ایوان کا انتخاب کرے گی۔ بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر اور صوبائی صدر سردار ثناءاللہ زہری صوبے کا آئندہ وزیر اعلیٰ بننے کے خواہاں ہیں۔ بی این پی مینگل نے ڈاکٹر عبدالمالک کو وزیر اعلیٰ بنانے کی حمایت کی ہے۔ ڈاکٹر عبدالمالک وزیر اعلیٰ بنے تو سپیکر مسلم لیگ (ن)، ڈپٹی سپیکر پختونخوا ملی عوامی پارٹی کا ہو گا۔ پشاور + اسلام آباد (ثناءنیوز + آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما پرویز خٹک خیبر پی کے کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوگئے۔ سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت خیبر پی کے اسمبلی کے اجلاس میں قائد ایوان کا انتخاب عمل میں آیا۔ مسلم لیگ (ن) کے وجیہہ الزماں نے مقابلے سے دستبرداری کا اعلان کردیا جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے پرویز خٹک اور جمعیت علمائے اسلام (ف)کے مولانا لطف الرحمن کے درمیان مقابلہ ہوا۔ پرویز خٹک کو 84 ووٹ ملے جبکہ مولانا لطف الرحمن 37 ووٹ لے سکے۔ نئے قائد ایوان کا انتخاب ڈوےژن کے طریقہ کار کے ذریعے کیا گیا۔ پرویز خٹک کو ووٹ دینے والے ارکان کے لئے لابی نمبر ایک جبکہ جے یو آئی (ف) کے مولانا لطف الرحمن کے لئے لابی نمبر 2 مختص کی گئی تھی۔ وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد پرویز خٹک کو تحریک انصاف اپوزیشن اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں نے بھی مبارکباد پیش کی۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پرویزخٹک کو وزیر اعلیٰ خیبر پی کے منتخب ہونے پر مبارک باد دی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پرویز خٹک کا انتخاب جمہوری قوتوں کی فتح ہے، ایوان نے پرویز خٹک پرجواعتماد کیا وہ اس پر پورا اتریں۔ عمران خان نے اِس امید کا اظہار کیا کہ پرویزخٹک کی قیادت میں خیبر پی کے میں امن وترقی سے متعلق بہتری آئے گی۔ خیبر پی کے اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر مہتاب عباسی نے کہا کہ بدامنی، بےروزگاری اور خطے میں امریکہ کی موجودگی بڑے چیلنجز ہیں۔ تمام مسائل کا بروقت حل نکالنا وقت کی ضرورت بن چکا ہے اور تمام سیاسی جماعتوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ قیام امن کےلئے متحد ہو جائیں۔ پرویز خٹک کے قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد خطاب کرتے ہوئے مہتاب عباسی نے کہا کہ خوشی کی بات ہے انتقال اقتدارکا مرحلہ خوش اسلوبی سے مکمل ہوا۔ انہوں نے پرویز خٹک کو قائد ایوان منتخب ہونے پر مبارک باد دی اور کہا کہ اسمبلی میں نئے چہرے منتخب ہو کر آئے اور تبدیلی آئی جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بقا کے لئے عوام نے بڑی جدوجہد کی ہے۔ ہمارے خواب فوجی آمروں اور سیاسی حکمرانوں نے توڑے۔ پرویز خٹک نے وزیر اعلیٰ خیبر پی کے کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ ان کے ساتھ دو سینئر وزرا سراج الحق اور سکندر شیرپا¶ نے بھی حلف اٹھایا۔ گورنر خیبر پی کے انجینئر شوکت اللہ نے ان سے حلف لیا۔ تقریب حلف برداری میں سیاسی رہنما، نامزد وزرا، قبائلی عمائدین اور سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔ 

مزیدخبریں