کراچی(سٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ پاکستان ایران گیس منصوبے کی وجہ سے پیپلز پارٹی کو انتخابات میں شکست ہوئی۔ ہم نے امریکی مفادات کی بجائے قومی مفادات کو ترجیح دی اسی لئے ناکام رہے۔ مسلم لیگ (ن) ڈرون حملوں کے حوالے سے پالیسی قوم کے سامنے لائے۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میاں رضا ربانی نے کہا کہ توانائی بحران پہلے سے بھی بڑھ چکا ہے،مسلم لیگ(ن) کی حکومت بجلی کی کمی پر قابو پانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے۔ اطلاعات مل رہی ہیں کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو مقررہ مدت میں مکمل نہیں کیا جائے گا۔ ایرانی حکومت نے منصوبے پر پینلٹی ختم کرنے کی بھی پیشکش کی لیکن نگران حکومت نے منصوبے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور ٹھوس ضمانت سمیت گیس منصوبے میں حائل دیگر رکاوٹوں کو دور نہیں کیا۔ جس کی وجہ سے یہ منصوبہ التوا کا شکار ہوگیا ہے۔ پاکستان ایران گیس منصوبے کی وجہ سے پیپلز پارٹی کو دوبارہ حکومت میں نہیں آنے دیا گیا۔ پیپلز پارٹی نے امریکی مفادات کو ملکی مفادات پر ترجیح نہیں دی جس کی واضح مثال گوادر پورٹ اور پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے ہےں۔ مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم کا بنیادی نکتہ لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ تھا لیکن مسلم لیگ(ن) کی قیادت بجلی بحران کو ختم کرنے کے لئے قوم سے مزید مہلت مانگ رہی ہے۔ نئی حکومت لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرے۔ الیکشن کے بعد امریکی اور برطانوی سفیروں کی بھاگ دوڑ سے لگتا ہے کہ وہ اب بھی اپنے آپ کو وائسرائے سمجھتے ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ امریکی سفیر کون ہوتا ہے جو ایک جماعت کے سربراہ سے خیبر پی کے میں حکومت کی ترجیحات معلوم کرے۔ پیپلز پارٹی نے ملکی مفاد پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ امریکیوں کے نکتہ نظر سے پیپلز پارٹی ناکام ہوسکتی ہے لیکن پاکستانی قوم کی نظر میں ہم کامیاب ہوئے۔ رضا ربانی نے کہا کہ سینیٹ یا پیپلز پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں بن رہا۔ پیپلز پارٹی متحد ہے۔ سندھ حکومت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کی خواہشات اور ضرورت کے مطابق مسائل حل کرے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو کرپشن کا مکمل خاتمہ کرکے صوبے کو رول ماڈل بنانا ہوگا۔