پنجاب اسمبلی کا افتتاحی اجلاس پینتالیس منٹ تاخیر سے شروع ہوا،سپیکررانا محمد اقبال نے نومنتخب ارکان سے حلف لیا،اور انہیں ایوان کا حصہ بننے پرمبارک بادی،حلف برداری کی تقریب کے بعد رول آف ممبرپر سب سے پہلےسابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے دستخط کیے،پنجاب اسمبلی کے تین سو اکہتر رکنی ایوان میں ایک سو پچاس نئے چہرے ہیں، مسلم لیگ نون کے ارکان کی تعداد312،تحریک انصاف 26 ،،مسلم لیگ قاف نو،اور پاکستان پیپلزپارٹی کے سات ارکان نئی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں،جب کہ آزاد حیثیت سےکامیاب ہونے والے5 ارکان نے اپنی الگ شناخت برقرار رکھی ہے،موجودہ اسمبلی کے 8حلقوں کے علاوہ سات خاتین کے لیے مخصوص نشستوں پر بھی انتخاب ہونا ابھی باقی ہے،،پنجاب اسمبلی کی تاریخ میں پہلی بار ن لیگ کی جانب سے خصوصی نشست پر منتخب ہونےوالے ایک سکھ رکن نے بھی اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھایا،،پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی،جمعیت علمأ اسلام (ف)،بہاولپورنیشنل پارٹی اور نیشنل مسلم لیگ ایسی سیاسی جماعتیں بھی ہیں جن کا صرف ایک ایک رکن منتخب ہوسکا ہےمسلم لیگ (ضیا) کے تین ایم پی اے منتخب ہوئے ہیں،حلف برداری کی تقریب کےبعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس تین جون تک ملتوی کردیا گیا،،،جس میں نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکرکاانتخاب کیا جائے گاجب کہ وزیراعلیٰ کاانتخاب چھ جون کو ہوگا.