سرےنگر(آن لائن+نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمےر مےںکشمےری نوجوانوں کی طرف سے اےک رےلی کے دوران پاکستانی پرچم لہرانے کے ایک روز بعد بھارتی پولےس نے ضلع اسلام آباد کے مختلف علاقوں میںمتعدد نوجوانوںکے گھروں پر چھاپے مارے اور 4نوجوانوں کو گرفتار کرلیا جبکہ درجنوں نوجوان گرفتاری سے بچنے کیلئے روپوش ہوگئے ہیں۔ مےڈےا رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس نے اسلام آباد قصبے اور ضلع کے دیگر علاقوںمیں نوجوانوںکے گھروں پر چھاپے مار کر انہےں گرفتار کر لیا اور ان پر پاکستانی پرچم لہرانے اور پاکستان کے حق میں نعرے بازی کرنے کا الزام لگاےا۔ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ بھارتی پولیس روپوش نوجوانوں کے بدلے ان کے دےگر رشتے داروں کو گرفتار کررہی ہے ۔ اسلام آباد قصبے مےں تھانہ صدرکے ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ پاکستانی پرچم لہرانے میں ملوث نوجوانوں کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف کیس درج کئے جائیں گے۔حریت کانفرنس نے چھاپوںاور گرفتاریوں کی مذمت کی ہے۔ دوسری جانب کٹھ پتلی انتظامیہ نے جموں خطے کے مسلمانوں کے خلاف معاندانہ سرگرمیوں کا سلسلہ تیز کرتے ہوئے مختلف اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے انہیں اپنی جائیدادوں سے بے دخل اور انکی املاک پر قبضہ کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ میڈیا رپو رٹ کے مطابق جموںخطے میں تعلیم ،دیہی ترقی اور دیگر اہم محکموں میں انتہا پسند ہندو افسروں کی تعیناتی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے ۔ قابض انتظامیہ کے ان یکطرفہ، جانب دارانہ اور مسلمان مخالف اقدام کے باعث جموںخطے کے مسلمانوں میں عدم تحفط کا احساس بڑھ گیا ہے اور وہ خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگے ہیں۔ جموں میں محکمہ جنگلات نے سنجوان، بٹنڈی، رخیا، سدھرااور دیگر علاقوں سے مسلمانوں کو بے دخل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں9 برس قبل بھارتی بحریہ کے اہلکاروں کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے وولر جھیل میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے بچوں کے والدین کو انصاف نہ مل سکا۔انہوں نے سانحے میں ملوث اہلکاروںکے خلاف فوری کارروائی کامطالبہ کیا ہے ۔سینئر حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیری عوام ریلیوں میں پاکستان کا پرچم لہراتے رہیں گے، گھر پر ایک تقریب سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا پڑوسی اور کشمیریوں کا خیر خواہ ہے۔
کشمیر