”پولیس‘ سیاسی شخصیات کی سرپرستی میں 1700 اڈے‘ اربوں روپے کا جوا ہو رہا ہے“

لاہور (احسان شوکت سے) شہر مےں جوئے کی لت مےں مبتلا افراد کی تعداد مےں اتنی تےزی سے اضافہ ہو رہا ہے کہ بکئے اور قمار باز مافےا پوش علاقوں کے علاوہ گلی، محلوں اور چوکوں مےں سرعام کرکٹ مےچوں پر اربوں روپے کا جوا کرا رہا ہے جبکہ جوئے خانوں پر کرکٹ میچوں کے علاوہ گھڑ دوڑ، دانے، پرائزبانڈ نمبروں، سنوکر و بلیئرڈ کلبوں، تاش، دانہ مٹکا غرض ہر قسم کا جواءکھلے عام ہو رہا ہے۔ خفیہ اداروں کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے مختلف علاقوں میں پولیس اور سیاسی شخصیات کی سرپرستی میں 9 سو 17 جوئے کے اڈے چل رہے ہیں اور شہر کے مختلف علاقوں مےں سرعام کرکٹ مےچوں پر اربوں روپے کا جوا ہو رہا ہے۔ قمارباز مافےا پوش علاقوں کے علاوہ گلی، محلوں اور چوکوں مےں کرکٹ مےچوں پر سرعام جوا کرا رہا ہے۔ ان چھوٹے جوارےوں کا رابطہ جوئے کی بکےں چلانے والے بڑے جوارےوں سے ہے۔ جن کی تعداد 27 بتائی جاتی ہے۔ ےہ بکئے آگے دبئی‘ بھارت اور ساو¿تھ افرےقہ کے جوارےوں سے رابطے مےں ہےں۔ ذرائع کے مطابق پولیس کی کمائی کا سب سے بڑا ذریعہ شہر میں چلنے والی کرکٹ جوئے کی بکےں اور جوئے خانے ہی ہیں۔ ےہ جوئے خانے جرائم پیشہ افراد کی آماجگاہیں بھی ہیں۔ علاوہ ازےںخفیہ اداروں نے لاہور مےں جوئے خانوں اور جوارےوں سے متعلق اےک رپورٹ پولےس کو بھجوائی ہے۔ جس کے مطابق لاہور کے مختلف علاقوں میں پولیس اور سیاسی شخصیات کی سرپرستی میں 9 سو 7 1 جوئے کے اڈے چل رہے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ سٹی ڈویژن میں 319 جوئے خانے چل رہے۔ اس کے بعد کینٹ ڈویژن میں 152، اقبال ٹاﺅن ڈویژن میں 146، سول لائنز ڈویژن میں 130، ماڈل ٹاﺅن ڈویژن میں 104 جبکہ صدر ڈویژن میں 66 جوئے خانے چل رہے ہیں۔ اس رپورٹ مےں جوئے کے اڈوں کے مکمل پتے، چلانے والی شخصیات اور جوئے کی نوعیت کی مکمل تفاصیل درج ہیں۔ کافی عرصہ گزرنے کے باوجود پولیس حکام ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں بلکہ بہتی گنگا میں بھی ہاتھ دھو رہے ہیں۔ صورتحال ےہ ہے کہ شہر میں ہر تھانے کی حدود میں قائم جوئے خانوں پر روزانہ ہزاروں شہری لٹ رہے ہیں مگر پولیس‘ سی آئی اے و دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کوئی کارروائی نہیں کر رہے ہےں۔
جوئے کے اڈے

ای پیپر دی نیشن