لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کی خوشحالی امن اور ترقی کا راستہ قبائلی علاقوں سے ہو کر گزرتا ہے، جب تک قبائلی علاقوں کے عوام اور انکے مسائل پرخصوصی توجہ نہ دی جائیگی ملک ترقی نہیںکرسکتا۔ المیہ ہے کہ گذشتہ 68 سال میں اسلام آبادکے حکمرانوں نے قبائلی عوام کے مسائل پر توجہ نہیں دی ۔ اگر اسلام آباد میں رہنے والے محب وطن ہیں تو اسی طرح قبائلی عوام بھی محب وطن ہیں۔ بدقسمتی سے ہماری سرکار نے غیروں اور ملک دشمن عناصرکے پروپیگنڈوں کے ذریعے قبائلی شہریوں کو دہشت گرد وں کا لقب دیا ہے اور قبائلی علاقوں کو دہشت گردی کا مرکز بنا کر پیش کیا گیا۔ اس رویے کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ خیبر پی کے میں بلدیاتی انتخابات کا کامیاب انعقاد صوبائی حکومت خاص طور پر وزیر بلدیات عنایت اللہ خان کی کاوشوں کا نتیجہ اور بہت بڑی کامیابی ہے۔ خیبر پی کے کا بلدیاتی نظام ملک کیلئے قابل تقلید مثال اور ایک معیار ہے جس میں عوام کے مسائل کا حل ان کے دروازے پر ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمرود میں حجرہ حاجی سید خان میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ خیبر پی کے بلدیاتی انتخابات میں انتظامی خرابیاں بھی سامنے آئی ہیں اور دنگا و فساد کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں اور بد نظمی کی شکایات موصول ہوئی ہیں ان خرابیوںکو دور کرنے کی بنیادی ذمہ داری الیکشن کمشن کی بنتی ہے۔ انتظامات اور دیگر امور پر توجہ دینا الیکشن کمشن کا کام ہے۔ ہم نے پہلے بھی قبائلی علاقوں کیلئے بجٹ سے پہلے 100ملین روپے مختص کرنے کی مرکزی سرکار سے اپیل کی تھی لیکن بدقسمتی سے مرکزی سرکار 18 ملین روپے مختص کرسکی جو کہ قبائلی عوام کے ساتھ ظلم ہے انہوں نے کہا ہم اب بھی یہی مطالبہ دہراتے ہیں کہ قبائل کو بھی اسی طرح جینے کا حق دیا جائے جیسا حق اسلام آباد میں رہنے والوں کو حاصل ہے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ رمضان سے قبل متاثرین کو فوری اپنے علاقوں تک پہنچانے کا انتظام کیا جائے اور جہاں امن نہیں وہاں کے متاثرین کیلئے رمضان میں خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 2002ءکے بلدیاتی انتخابات کے مقابلے میں موجودہ انتخابات میں جماعت اسلامی نے اپنی پوزیشن کو بہتر بنایا ہے۔
سراج الحق