مقبوضہ کشمیر کا بجٹ اسمبلی میں پیش‘ سانحہ ہندواڑہ کیخلاف ہنگامہ‘ انجینئر رشید کو ایوان سے نکال دیا گیا

سرینگر (کے پی آئی + اے این این) ہندواڑہ قصبے میں بھارتی فوج کے ہاتھوں حالیہ 5 افراد کی شہادت کے خلاف مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں زبردست احتجاج کیا گیا اس دوران عوامی اتحاد پارٹی کے صدر اور ممبر اسمبلی انجینئر رشید کو زبردستی ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔ انجینئر رشید کو اس وقت ایوان اسمبلی سے مارشلوں نے زبر دستی باہر نکالا جب وزیراعلی محبوبہ مفتی سے سوالات پوچھے۔ جیسے ہی وزیر خزانہ حسیب درابو رواں مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کے لئے اٹھے تو انجینئر رشید نے سپیکر سے کہا کہ وہ حسب وعدہ ہندواڑہ سانحہ میں مجسٹریل تحقیقات کی رپورٹ ایوان کے سامنے پیش کریں۔ سپیکر سے کوئی جواب نہ پاکر انجینئر رشید نے وزیراعلی محبوبہ مفتی کو گھیر لیا۔ انجینئر رشید نے محبوبہ مفتی سے کہا کہ ہندواڑہ کے قاتلوں کی پردہ پوشی کرکے اپنی اعتباریت کھو رہی ہیں اور پانچ شہیدوں کی قیمت دو لاکھ روپیہ لگا کر قاتلوں کو بچایا نہیں جا سکتا۔ چندی گڑھ کالج میں زیر تعلیم جنوبی ضلع اننت ناگ نے طالبعلم کی پر اسرار موت کی گونج ایوان اسمبلی میں اس وقت سنائی دی جب ہوم شالی بگ کے ممبر اسمبلی عبدالمجید لارمی نے اس مسئلے کو اٹھا کر حکومت سے وضاحت طلب کی۔ مقبوضہ کشمیر کا مالی سال2016-17 کا بجٹ اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے بجٹ میں اخراجات کا تخمینہ 64669 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جبکہ ر یاست کی کل آمدن کا تخمینہ 61681کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ ادھر بھارتی فوج کی جانب سے مجاہدین کے خلاف بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن، گھروں کی تلاشی، بے گناہ نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ دوبارہ شروع کردی، خواتین پر تشددکیا‘ مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے‘ مشتعل نوجوانوں کی جانب سے سکیورٹی فورسز پر پتھرائو کیا‘ متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔ پتھرائو کے الزام میں گرفتار نوجوان پر بھارتی فورسز نے وحشیانہ تشدد کیا‘ دونوں بازو توڑ دیئے۔ کولگام میںبھارتی فوج نے گھر گھر تلاشی میں بے گناہ نوجوانوں کو نہ صرف حراست میں لے لیا۔ فوج اور پولیس نے میر محلہ میں مجاہدین کی موجود گی کی اطلاع ملنے کے بعد محاصرہ کیا۔ فورسز نے پتھرائوکرنے والے افراد کا تعاقب کر آنسو گیس کے گولے داغے۔ ادھر حریت کانفرنس (گ) کے ترجمان نے زبیر احمد ترے پر مسلسل آٹھویں بار کالا قانون لاگو کرنا ظلم ہے۔ ادھر دروروٹنگمرگ میں پتھرائو کے الزام میں ایک نوجوان دکاندار کی گرفتاری کے خلاف مکمل ہڑتال کی گئی۔ دکانداروں نے سرینگر گلمرگ شاہراہ پر دھرنا دیکر احتجاج کیا۔
مقبوضہ کشمیر

ای پیپر دی نیشن