اس بار اگر گھپلا نہ ہوا تو کارکردگی کو بڑا ووٹ پڑے گا

Jun 01, 2018

مکرمی! پانی اور بجلی کا بحران موجودہ حکومت کو ورثے میں ملا تھا اور توانائی کے منصوبوں پر پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ق اور پرویز مشرف کی سابق حکومتوں کی عدم توجہ کے باعث بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ اٹھارہ گھنٹے تک جا پہنچا تھا ۔ عوام گھروں میںبجلی کے بغیر زندہ درگور تھے توبجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ملک میں صنعتوں ، فیکٹریوں اور کارخانوں کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا تھا ۔ صنعت کا پہیہ جام ہونے سے بے روزگاری نے محنت کشوں کی چیخیں نکال دی تھیں ۔ لیکن مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کی تمام تر رکاوٹوں ، دھرنوں ، احتجاجوں اور لانگ مارچوں کے باوجود نہ صرف توانائی کے نئے منصوبے شروع کئے بلکہ ریکارڈ مدت میں ان منصوبوں کی تکمیل کر کے عوام کو بجلی بحران سے نجات دلادی ہے۔ عوام کبھی بھی کارکردگی کو فراموش نہیں کرتی ۔کچھ عرصہ پہلے لاہور ، چکوال ، لودھراں ، سرگودھا کے پے در پے ضمنی انتخابات میں عوام نے عملاً ثابت بھی کر دیا تھا کہ عوام نے مسلم لیگ ن کی حکومت کی کارکردگی پر شاباش دیتے ہوئے ان کو بھاری اکثریت سے کامیابیاں دلوائیں ۔یقینا بجلی بحران کا خاتمہ ن لیگ حکومت کا ایسا انقلابی کارنامہ ہے جس کی امید بھی عوام نے چھوڑ دی تھی اور ہر بندہ دھائی دے رہا تھا ” اب اس ملک سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کوئی ختم نہیں کر سکے گا۔ “ اندازہ یہی ہے کہ 2018ءمیں اگر منصفانہ اور آزادانہ الیکشن ہوئے تو ” کارکردگی “ کو پہلے سے بڑھ کر بہت بڑا ووٹ پڑنے والاہے۔ (چودھری محمد طارق گڑھی شاہو لاہور)

مزیدخبریں