اسرائیل اور حماس کا جنگ بندی پر اتفاق، فلسطینی قیدی آئندہ ماہ اجتماعی بھوک ہرتال کرینگے

غزہ (اے پی پی +اے این این) فلسطین کے علاقے غزہ کی حکمران جماعت حماس نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اور اسرائیل نے حالیہ جھڑپوں کے بعد لڑائی بند کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق حماس کے سینئر سربراہ خلیل الحیۃ نے صحافیوں کو بتایا کہ جنگ بندی پر اتفاقِ رائے مصر کی مداخلت اور اس کی کوششوں سے ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ حماس اس وقت تک جنگ بندی پر عمل کرے گی جب تک اسرائیل بھی اس پر عمل کرتا رہے گا۔اسرائیلی حکومت کے ایک وزیرآریے دیری نے مقامی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ صورتِ حال جلد معمول پر آجائے گی۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے حماس کو صورتِ حال معمول پر لانے کا ایک موقع دیا ہے تاہم اگر اس نے اس کا مثبت جواب نہ دیا تو اسے انتہائی تکلیف دہ حملے کا سامنا کرنا پڑے گا۔فریقین کے درمیان جنگ بندی ایسے وقت طے پائی ہے جب ایک روز قبل ہی اسرائیل نے راکٹ حملوں کے جواب میں غزہ میں درجنوں مقامات پر بمباری کی تھی۔ جنگ بندی کے فیصلے پر تحریک فتح نے شدید تنقید کی ہے فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک کے ترجمان عاطف ابو یوسف نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں جنگ بندی میں حماس نے پہل کی اور حماس ہی کی کوشش سے جنگ بندی کی گئی ہے تحریک صح کے ترجمان نے حماس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حماس غزہ میں قومی حکومت کو ذمہ داریاں سونپنے سے فرار اختیار کر رہی ہے۔ فلسطینی محکمہ امور اسیران کے چیئرمین عیسیٰ قرافع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں مظالم کے شکار فلسطینی قیدیوں نے آئندہ ماہ اجتماعی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے صہیونی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ غزہ سے راکٹ حملے کرنے والوں پر اسرائیلی فوج نے بمباری کی مگر کوئی ایک مزاحمت کار بھی شہید یا زخمی نہیں ہوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...