اسلام آباد‘ شکر گڑھ (نوائے وقت رپورٹ‘ نامہ نگار) ایئربس کمپنی کے ماہرین نے پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات مکمل کر لیں اور جائے وقوعہ سے تمام ضروری شواہد بھی اکٹھے کر لیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق فرانس کی ایئربس کمپنی کی 11 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات مکمل کر لیں تاہم رپورٹ فرانس میں تیار کی جائے گی۔ جہاز کے فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کیبن وائس ریکارڈر کی ڈی کوڈنگ کا عمل 2 جون سے شروع ہو گا۔ جب کہ ایف ڈی آر اور سی وی آر کی ڈی کوڈنگ فرانس کے شہر لی بورگٹ کی ایوی ایشن لیب میں کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف ڈی آر اور سی وی آر کی پہلے مرمت کی جائے گی اور پھر ڈی کوڈ کیا جائے گا جب کہ سی وی آر اور ایف ڈی آر ڈی کوڈنگ کے لئے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کے کچھ ممبران بھی فرانس جائیں گے۔ جائے حادثہ سے ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔ تباہ شدہ جہاز کا ایک پر کرین کی مدد سے نکال لیا گیا۔ فرانسیسی ٹیم آج اپنا کام مکمل کر لے گی۔ مزید چار میتوں کی شناخت ہونے پر لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔ کراچی ائیرپورٹ سے ملحقہ کالونی سے جہاز کا دوسرا انجن بھی آج اٹھایا جائے گا جو ایک عمارت کی چھت پر موجود ہے۔ پی آئی اے کے تباہ ہونے والے بدقسمت جہاز میں جاں بحق شکرگڑھ کے 2 بہن بھائیوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ آبائی گائوں منظور پورہ پلاٹ کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ فضا سوگوار ہو گئی۔ جہاز کے حادثہ میں جاں بحق شکرگڑھ کے گائوں منظور پورہ پلاٹ کے رہائشی بہن بھائیوں سعد محمود اور طاہرہ محمود کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ متوفیان کو نماز جنازہ کے بعد آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، 17 سالہ سعد محمود اور 19 سالہ طاہرہ محمود اپنے چچا کے پاس چھٹیاں گزارنے کے بعد عید کرنے کے لئے اپنے والد محمود چوہدری کے پاس کراچی جا رہے تھے کہ جہاز حادثہ میں زندگی کی بازی ہار گئے۔ متوفیان کی نعشوں کی شناخت ڈی این اے کے ذریعے کی گئی جس کے بعد گزشتہ روز ان کی میتوں کو کراچی سے آبائی گائوں منتقل کیا گیا۔طیارہ حادثہ میں شہید ہونے والوں میں80کی شناخت ہو گئی۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق17لاشوں کی شناخت ہونا باقی ہے۔ 73افراد کے لواحقین کو فی کس دس لاکھ روپے معاوضہ ادا کر دیا گیا ہے۔ 16افراد کے لواحقین نے بعد میں رابطے کا کہا ہے۔ کراچی طیارہ حادثہ میں شہید ہونے والی ایئر ہوسٹس آمنہ عرفان کو گذشتہ شب سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں مقامی قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ شہید آمنہ عرفان کے شوہر نے بتایا کہ ناقابل شناخت ہونے کے باعث ڈی این اے کے بعد ہفتہ کے روز شہید آمنہ عرفان کی باڈی ہمارے حوالے کی گئی۔ جسے گذشتہ شب چونگی امرسدھو کے مقامی قبرستان میں نماز جنازہ کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا۔